کراچی: قوم پرست وترقی پسند دانشور75 سالہ رحیم بخش آزادشدید علالت کے بعد انتقال کرگئے جن کی تدفین آبائی علاقے کراچی کے قبرستان موروڑمیں کی گئی، رحیم بخش آزاد مختلف کتابوں کے مترجم، جرائد کے ایڈیٹرز رہ چکے ہیں جبکہ سیاسی حوالے سے بھی ان کی بے شمار خدمات ہیں۔
بلوچ قوم پرست وترقی پسند معروف دانشور رحیم بخش آزاد شدید علالت کے بعد گزشتہ شب کراچی کے نجی ہسپتال میں انتقال کرگئے۔رحیم بخش آزاد ایک قوم پرست وترقی پسند دانشور وادیب تھے جبکہ سیاسی حوالے سے بھی ان کی بے شمار خدمات ہیں، رحیم بخش آزاد مختلف کتابوں کے مترجم رہ چکے ہیں جبکہ ساتھ ہی صحافت کے شعبہ سے بھی وابستہ رہے ہیں۔
رحیم بخش آزاد جرائد اور اور اخبارات میں بطور ایڈیٹرز بھی اپنے فرائض سرانجام دے چکے ہیں، رحیم بخش آزاد نے اپنی زندگی میں عوامی مسائل کو تحریری طور پر خوب اجاگر کیا ساتھ ہی وہ عوامی سرکل کا بھی انعقاد کرتے تھے جس میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی تھی۔ رحیم بخش آزاد سیاسی حوالے سے بائیں بازو کی سیاست سے وابستہ تھے عوامی ورکرز پارٹی کے مرکزی رہنماء تھے۔ رحیم بخش آزاد کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ وہ سید ظہور شاہ ہاشمی لائبیریری کے بانی رکن میں شمار ہوتے ہیں جبکہ 12 سال تک سید ظہور شاہ ہاشمی لائبری کے جنرل سیکریٹری کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
رحیم بخش آزاد نے سوگواران میں 11 بچے جبکہ ایک بیوہ شامل ہے۔رحیم بخش آزاد کی تدفین منگل کے روز کراچی کے علاقے موروڑو قبرستان میں کی گئی، نمازجناہ میں ہیومن رائٹس کے جنرل سیکریٹری اسدبٹ، معروف سماجی رہنماء واحد کامریڈ،عباس جلبانی، ناصرکریم سمیت مختلف سیاسی وادبی شخصیات سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔