|

وقتِ اشاعت :   May 31 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان لیبر فیڈریشن بی ڈی اے ایکشن کمیٹی، پاکستان ورکرز فیڈریشن سمیت دیگر تنظیموں نے بی ڈی اے کے تادم مرگ بھوک ہڑتالی ملازمین کے حق میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان ڈوپلیمنٹ اتھارٹی کے 772عارضی ملازمین کو گزشتہ 15سالوں سے مستقل نہ کیے جانے کے خلاف بی ڈی اے ایکشن کمیٹی کی تادم مرگ بھوک ہڑتال جمعرات کو بھی جاری رہی اس حوالے سے ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام ریلی نکالی گئی اور ریڈ زون کے باہر دھرنا دیا گیا۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی ڈی اے ایکشن کمیٹی کے چیئرمین یار محمد ترین سمیت دیگر رہنماؤں نے کہا کہ 9د ن گزرنے کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے ملازمین کو مستقل کرنے کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے، ہمیں حکومت وفود نے متعدد بار یقین دہانی کروائی اس کے باوجود بھی مطالبات تسلیم نہیں ہو پا رہے۔

انہوں نے کہا کہ ملازمین کی چار ماہ سے تنخواہیں بند ہیں جس کی وجہ سے انکے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑھ گئے ہیں بھوک ہڑتال میں بیٹھے متعدد ملازمین کی حالت تشویشنا ک ہے اگر انہیں کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی،انہوں نے کہا کہ تمام ملازمین کو مستقل کر نے 4ماہ سے بند تنخواہوں کی فراہمی تک ہڑتال جاری رہے گی۔

بلوچستان لیبر فیڈریشن نے بی ڈی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جاری احتجاجی تحریک کی حمایت میں بروز جمعہ 31 مئی کو کوئٹہ شہر میں احتجاجی ریلی اور مظاہرے کا اعلان کردیا بلوچستان لیبر فیڈریشن نے بی ڈی اے کے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے مزدوروں اور ملازمین کی حالت کو تشویشناک قراردیتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرارد دیا ہے۔

سابق دور حکومت میں اسمبلی اور صوبائی کابینہ کی منظوری کے باوجود موجودہ حکومت مسئلے کے حل میں ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے بی ڈی اے کے تمام کنٹریکٹ اورپراجیکٹ ملازمین اپنے جائز مطالبے کے حل کیلئے اپنی زندگیاں داؤ پر لگا چکے ہیں حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام نظر آرہی ہے حکومتی وزراء اور اراکین صرف ظفل تسلیوں سے کام لے رہے ہیں۔

موجودہ وزیر اعلی کی جانب سے صوبائی کابینہ میں فیصلے کو باوجود تا حال بی ڈی اے ملازمین و مزدوروں کو تسلی نہیں کرائی گئی لہذا بلوچستان لیبر فیڈریشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بی ڈی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تا دم مرگ بھوک ہڑتال کی حمایت میں جمعہ کے روزدن گیارہ بجے کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن سے احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اور کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج کیاجائے گا۔

پاکستان ورکرز کنفیڈریشن (رجسٹرڈ) بلوچستان کے زیراہتمام شامل تمام ٹریڈ یونینوں اور مزدور یونینوں کے رہنماؤں کا بی ڈی اے ملازمین کے حق میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جس سے پاکستان ورکرز کنفیڈریشن مستونگ کے صدر میر احمد اری گیشن ایمپلائنز یونین کے صدر آغا نصیر شاہ ایگریکلچر ورکرز یونین کے اصغر لودھی واٹر منجمنٹ یونین کے اسماعیل بلوچ پیرا میڈیکل اسٹاف کے حافظ قریشی پی ایچ ای لیبر یونین کے سعید لہڑی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ریاست میں مزدوروں کے ساتھ ظلم وناانصافیوں اور استحصال کا سلسلہ جاری ہے۔

بی ڈی اے ملازمین گزشتہ کئی دنوں سے اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیئے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بھیٹے ہیں مگر حکومت اور بیوروکریسی ٹھس سے مس نہیں ہو رہے ہیں انہوں نے کہا کہ وہ ملک یا ریاست کھبی ترقی نہیں کر سکتے جس میں مزدور کا استحصال ہو کیونکہ مزدور ریاست میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے۔

دریں اثناء اوستہ محمد میں پاکستان ورکرز فیڈریشن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بی ڈی اے کے ملاز مین کو مستقل کر نے کے لیئے ایر ی گیشن آ فس سے ریلی ضلعی صدر ممتاز علی کلاچی اور محمد پنا ہ چا نڈ یو کی قیادت میں نکا لی گئی جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی پر یس کلب کے سا منے احتجا جی مظا ہر ہ کیا۔

مظا ہرے سے ممتاز علی کلا چی، محمد پنا ہ چا نڈ یو، حفیظ جما لی، ثنا ء اللہ و دیگر نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ مو جو دہ حکو مت عوام کو روزگار دینے کی بجائے ان سے روزگار چھین رہی ہے بی ڈی اے کے ملاز مین کو ملا زمت سے فار غ کرکے ان کے ساتھ بڑ ی زیا دتی کی گئی وہ غر یب ملاز م فا کہ کشی پر اپنا وقت گز ار رہے ہیں اور پر یس کلب کو ئٹہ کے سا منے کئی دنوں سے بھو ک ہڑ تا ل پر بیٹھے ہو ئے ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلو چستان وقت نکا ل کر ان کے مسا ئل کو حل کر نے کے لیئے دلچسپی نہیں لے رہے اور جھل مگسی جا کر جیپ ریلی میں شر کت کرتے ہیں مقر رین نے حکو مت وقت سے مطا لبہ کیا کہ بی ڈی اے کے ملاز مین کو مستقل کیا جائے اور اس کے علا وہ ملک میں بڑ ھتی ہو ئی مہنگا ئی کے تنا سب سے ملاز مین کی تنخوا ہوں میں اضا فہ کر ے۔