کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اور بلوچستان عوامی پارٹی کے منتخب عوامی نمائندوں کے درمیان دوسرے روز بھی ٹوئٹر پر لفظی جنگ جاری رہی پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء فرحت اللہ بابر بھی بی این پی کے سربراہ کا دفاع کرتے ہوئے لفظی جنگ میں کھود پڑے۔
صوبائی وزیر خزانہ واطلاعات ظہور احمد بلیدی نے ٹوئیٹر پر وزیراعلیٰ بلوچستان کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ جام کمال پر اعتراض کرنے والے یہ بتائیں کہ وہ کس حکومت کے اتحادی نہیں رہے۔ ایک فرق ضرور ہے جام کمال جہاں ہے پورے خلوص اور دیانتداری کیساتھ ہے۔
وکٹ کے دونوں طرف کھیلنا اور لوگوں کا شیوہ ہے اور اسی پر فیصلہ بلوچستان کے عوام نے کیا ہے جام صاحب وزیراعلیٰ ہیں وہ لوگ نہ ادھر نہ ادھر۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر فرحت اللہ بابر نے ٹوئیٹر پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل کا دفاع کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان اور صوبائی حکومت کے ترجمان کیخلاف ذاتی نوعیت کے کمینٹس کئے۔
بی این پی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور رکن قومی اسمبلی نے بھی پارٹی قائد کا ٹوئیٹر پر دفاع کرتے ہوئے صوبائی حکومت کے ترجمان کو آڑے ہاتھوں لیا۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سرفراز بگٹی بھی جام کمال کے دفاع میں کود پڑے سرفراز بگٹی اور سردار اختر مینگل نے ایک دوسرے کیخلاف ٹوئیٹر پر سخت جملوں اور شدیدردعمل کا اظہار کیاجس کے بعد سردار اختر مینگل نے سرفراز بگٹی کو ٹوئٹر پر بلاک کردیا۔سیاسی رہنماؤں کی گزشتہ روز سے ٹوئیٹر اور سوشل میڈیا پر جاری جنگ میں دونوں جانب سے پارٹی کارکنوں اور انکے مداحوں نے بھی حصہ لیا۔