کوئٹہ : آئندہ مالی سال کے دوران محکمہ صحت کے لئے غیر ترقیاتی بجٹ میں 22.382بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ترقیاتی بجٹ کی مد میں 8.186بلین روپے کئے گئے ہیں۔ آئندہ مالی سال کے دوران محکمہ صحت میں 1019نئی آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں،کینسر کے مریضوں کیلئے الگ جبکہ امراض قلب کے مریضوں کیلئے اسٹنٹس کی خریداری کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جارہی ہے ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کیلئے 718ملین روپے کی خریداری کی حالیہ رقم کو بڑھا کر 950ملین روپے کردیاگیاہے، چلڈرن ہسپتال کوئٹہ کیلئے گرانٹ ان ایڈ کی مد میں 143ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
تمام اضلاع میں ادویات اور ڈسپوزبل آئیٹمز کی فراہمی کیلئے 2.3بلین روپے مختص کئے گئے ہیں 48دیہی مراکز صحت کو بہتربنایاجارہاہے جن کی فعالیت کویقینی بنانے کیلئے علیحدہ بجٹ اور ڈی ڈی او کوڈکااجراء کیاجارہاہے، صوبے میں 7نئے نرسنگ کالجز کاقیام عمل میں لایاجارہاہے اور ان کی تعمیر کیلئے خاطر خواہ رقم رکھی جارہی ہے۔
اسی طرح تین موجودہ نرسنگ سکولز کو اپ گریڈ کرکے نرسنگ کالجز بنایاجارہاہے کانگو اور اس جیسے دیگر موذی اور جان لیوا امراض میں مبتلا مریضوں کے علاج اور بیماری کی تشخیص کیلئے لیبارٹری قائم کی جارہی ہیں 18اضلاع میں گردوں کے امراض میں مبتلاافراد کیلئے ڈائیلاسز سینٹرز قائم کئے جارہے ہیں اور ان میں نئی آسامیاں بھی تخلیق کی جائینگی،ہر ضلع میں ڈائیلاسز فلٹر کی خریداری کیلئے 10لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
35دیہی مراکز صحت اور تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کو علیحدہ سے بجٹ اور ڈی ڈی او کوڈکااجراء کیاجارہاہے بولان میڈیکل یونیورسٹی و ہیلتھ سائنسز کے گرانٹ میں 1.647 بلین روپے رکھے گئے ہیں جبکہ 3 نئے میڈیکل کالجز کے لئے بھی معقول رقم رکھی گئی ہے توسیع خفاظتی ٹیکہ جات پروگرام کو مزید مربوط بنانے کے لئے پروگرام سے متعلق انتظامی ڈھانچہ بنایا جارہا ہے جس کے لئے علیحدہ فنڈز اور ڈی ڈی او کوڈ تخلیق کیا جارہاہے۔
ضلعی سطح پر متعدی امراض کی جامع نگرانی کے لئے تمام اضلاع میں سرویلنس افیسر کی آسامیاں تخلیق کی جارہی ہیں۔ نئے آنے والے مالی سال 2019-20میں 16 ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں اور 50 بستروں پر مشتمل ہسپتالوں میں مزید بہتری کے لئے 5 سو ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔
اسی طرح صوبہ کی ہر تحصیل میں نئی بی ایچ یو کی تعمیر کے لئے 5 سو ملین روپے مختص کئے گئے ہیں۔ خضدار بولان میڈیکل کمپلیکس اور شیخ زید ہسپتالوں کے ٹراما سینٹرز کے طبی آلات کے لئے ایک سو 80 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ نئے مالی سال کے دوران کوئٹہ ٹراما سینٹر پرانے بلاک کی توسیع کے لئے 2 سو ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
قلعہ عبداللہ میں 50 بسروں پر مشتمل ہسپتال تعمیر کیا جائے گا جس کی لاگت کا تخمینہ 5 سو ملین روپے ہے۔ شیخ زید کینسر اینڈ جنرل ہسپتال کوئٹہ کے قیام کے لئے ایک بلین روپے مختص کئے گئے ہیں۔