|

وقتِ اشاعت :   June 21 – 2019

بلوچستان کے آئندہ مالی سال 2019-20میں لالاصدیق بلوچ میڈیا اکیڈمی کے قیام کیلئے تین کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں جوکہ ایک غیر معمولی اقدام ہے جسے صحافتی، ادبی وسیاسی حلقوں سمیت عوام میں زبردست پذیرائی مل رہی ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے کوئٹہ پریس کلب، بلوچستان یونین آف جرنلسٹ اور سینئر صحافی…… لالا صدیق بلوچ…… کے نام سے میڈیا اکیڈمی کے قیام کے حوالے سے جدوجہد کرتے آرہے ہیں تاکہ عظیم دانشور وصحافی لالاصدیق بلوچ کی خدمات کو تاریخ کے سنہرے الفاظ میں یاد رکھتے ہوئے آنے والی نسل کو ان سے روشناس کرایا جائے۔ صحافتی تنظیموں کی کامیاب کوششوں اور حکومت بلوچستان کی علم دوستی کے بعد لالا صدیق بلوچ میڈیا اکیڈمی کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔

لالا صدیق بلوچ واحد صحافی ہیں جن کے نام سے میڈیا اکیڈمی کی بنیاد رکھی جارہی ہے جوکہ قابل تحسین اقدام ہے، لالا صدیق بلوچ نے ہمیشہ اپنے قلم اور لیکچرز کے ذریعے بلوچستان کے مظلوم عوام کا مقدمہ لڑا،اور کبھی بھی قلم کی حرمت پر حرف نہیں آنے دیابلکہ ہمیشہ صحافتی اصول واقدار کی پاسداری کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ انداز میں سیاسی، معاشی، سماجی مسائل پر بلاخوف وخطر لکھتے رہے۔

اس دوران انہیں مختلف مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا مگر قلم کی حرمت کو برقرار رکھتے ہوئے لالا صدیق بلوچ نے کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لایا، اورتحریروتقریر کے ذریعے مختلف فورمز پر کھل کراظہار خیال کرتے رہے۔

لالا صدیق بلوچ ایک دوراندیش دانشور وصحافی تھے انہوں نے خطے میں بدلتی صورتحال پر بھی بھرپور انداز میں لکھا اور ان کی بعض پیشنگوئیاں درست بھی ثابت ہوئیں۔ لالا صدیق بلوچ کے درجنوں شاگرد آج علمی و صحافتی میدانوں میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں۔ لالاصدیق بلوچ اکیڈمی کے قیام سے علمی ماحول کو فروغ ملے گا۔اب یہ ذمہ داری لالا صدیق بلوچ کے صحافتی وارثوں اور تنظیموں کی ہے کہ اس اکیڈمک میڈیا کو مثالی بناتے ہوئے آنے والی نسل کو فائدہ پہنچائیں۔