سبی: ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی کے آپریشن ٹھیٹر کو دس سال بعد فعال کر دیا گیا ہے،آپریشن ٹھیٹر کی فعالیت کے بعد اب تمام آپریشن سبی میں ہونگے،مریضوں کو کسی بڑے شہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی،آپریشن ٹھیٹر میں ڈاکٹروں نے آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
ایک روز میں دو کامیاب آپریشن کر دئیے گئے ہیں،آپریشن ٹھیٹرکو فعال کرانے میں ڈپٹی کمشنر سید زاہد شاہ نے ذاتی دلچسپی لی ہے،ایم ایس ڈاکٹر غلام سرور ہاشمی،عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر سبی کے اس اقدام کو سراہا،تفصیلات کے مطابق ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی کے آپریشن ٹھیٹرگذشتہ دس سالوں سے غیر فعال ہے۔
مریضوں کو چھوٹے سے بھی چھوٹے آپریشن کے لئے کوئٹہ یا دوسرے بڑوں شہروں کی جانب رخ کرنا پڑتا تھا جس کی وجہ سے مریضوں کے ورثاء کو نہ صرف پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا تھا بلکہ اضافی بوجھ بھی برداشت کرنا پڑتا تھا۔
ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ نے ذاتی دل چسپی لیتے ہوئے آپریشن ٹھیٹر کو فعال کرانے کی بھر پور کوشش کی اور تقریبا ایک ماہ کے اندر اندر ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی کے آپریشن ٹھیٹر کودس سال بعد فعال کرادیا ہے اس سلسلے میں صحافیوں ایک ٹیم نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی کے آپریشن ٹھیٹر کا دورہ کیا۔
دوررے کے دوران ایم ایس ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی ڈاکٹر غلام سرور ہاشمی نے بتایا ہے کہ ڈپٹی کمشنر سبی سید زاہد شاہ اور بریگیڈیئراویس مجید نے ذاتی دلچسپی لیتے ہو ئے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی کے آپریشن ٹھیٹر کو دس سال بعد فعال کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن ٹھیٹر کی فعالیت کے بعد اب تمام آپریشن سبی میں ہونگے مریضوں کو آپریشن کے لئے کسی دوسرے بڑے شہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی انہوں نے کہا کہ آپریشن ٹھیٹر فعال ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے آپریشن ٹھیٹر میں آپریشن کا آغاز کر دیا ہے انہوں نے بتایا ایک روز میں دو کامیاب آپریشن کئے ہیں انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر اور ضلعی انتظامیہ عوام کو صحت کی بنیادی سہولیت فراہم کرنے کے لئے مثبت اقدامات کر رہی ہے۔