کراچی: بلوچستان نیشنل پارٹی(بی این پی)کے جنرل سیکریٹری سینیٹرڈاکٹرجہانزیب جمالدینی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے بی این پی کے6نکاتی معاہدے پرعملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔5نکات حل ہوسکتے ہیں،لیکن اصل مسئلہ لاپتہ افرادکی بازیابی ہے جوحل ہوناناممکن لگتاہے۔خفیہ ایجنسیوں کے پاس لاپتہ افراد موجود ہیں،لیکن ریاستی ادارے اس حوالے سے معلومات دینے کو تیارنہیں ہیں۔
گزشتہ دنوں 350مسنگ پرسن کوچھوڑاگیا،جس کے فوری بعدہی 400مزیدافرادلاپتہ کردیئے گئے۔”آزادی“ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بی این پی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر جہانز یب جمالدینی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ سرداراخترمینگل کی سربراہی میں ہونے والی ملاقات میں بی این پی کے 6نکاتی معاہدے پر بات چیت ہوئی تھی۔وزیراعظم نے بی این پی کی قیادت کو بھرپور تعاون اور مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھا کہ مسنگ پرسنز کا معاملہ انتہائی حساس ہے۔ حساس اداروں کی تحویل میں لاپتہ موجودہیں،لیکن کوئی بھی ادارہ اس حوالے سے معلومات دینے کوتیارنہیں ہے۔بلوچستان سے لاپتہ ہونے والی افراد کی فہرست میں 5128افرادکی تفصیلات موجودہیں۔وزیراعظم کی تمام تر یقین دہانی کے باوجودمجھے لاپتہ افراد کا مسئلہ حل ہوتا دکھائی نہیں دے رہاہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے 5نکات پر عملدرآمد اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔جن میں سی پیک پروجیکٹ پر بلوچستان کے عوام کے تحفظات،گوادرپورٹ،افغان مہاجرین کی افغانستان واپسی،بجلی،پانی اور ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ سینیٹر جہانزیب جمالدینی کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے یقین دلایاہے کہ بلوچستان میں ترقیاتی منصوبوں کاسنگ بنیادجلدرکھاجائیگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے علیحدہ ہونے کے حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے ہیں۔بی این پی سربراہ سرداراخترمینگل نے عمران خان کو6نکاتی معاہدے پرعملدرآمد کیلئے ایک سال کا وقت دیاتھا۔بجٹ اور دیگرمصروفیات کی وجہ سے کچھ معاملات میں دیرہوئی ہے۔ تاہم ابھی 2ماہ کا وقت مزید باقی ہے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی بلوچستان کی ترقیاتی اور عوام کے جائز حقوق چاہتی ہے۔وزیراعظم نے کراچی سے کوئٹہ شاہراہ کی تعمیراور مکران ڈویژن میں گرڈاسٹیشن منصوبوں سمیت صوبے کی ترقی کیلئے مزیداقدامات اور ان پر جلد کام کاآغاز کرنے کایقین دلایاہے۔