لارڈز: نوجوان فاسٹ بولر شاہین آفریدی کی طوفانی بولنگ نے بنگلادیشی بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑا دیے، پاکستان کے 316 رنز کے جواب میں بنگلادیش کی پوری ٹیم 221 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
آج کی فتح کے ساتھ گرین شرٹس کا مشن ورلڈکپ اختتام پذیر ہوگیا، قومی ٹیم کو سیمی فائنل تک رسائی کے لیے 311 رنز سے فتح درکار تھی تاہم گرین شرٹس کا یہ خواب لارڈز کے تاریخی میدان میں پورا نہ ہوسکا۔
پاکستان نے 9 میچوں میں سے 5 جیتے اور تین میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ایک میچ ڈرا ہوا، 11 پوائنٹس کے باوجود ناقص رنز ریٹ کے باعث قومی ٹیم فائنل فور میں رسائی سے محروم رہی اور بہتر رنز ریٹ کی بنیاد پر نیوزی لینڈ سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔
آخری میچ میں ، پاکستان نے بنگلا دیش کے خلاف ٹاس جیت کربیٹنگ کا فیصلہ کیا تو پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز فخرزمان اور امام الحق نے کیا تاہم صرف 23 کے مجموعی اسکور پر فخرزمان 13 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔
ون ڈاؤن آنے والے بابر اعظم نے امام الحق کے ساتھ مل کر ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا، دونوں نے 157 رنز کی شراکت قائم کی تاہم بابر اعظم 96 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اوپنر امام الحق نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور سنچری اسکور کی تاہم اگلی ہی گیند پر وہ ہٹ وکٹ ہوگئے جب کہ کچھ ہی دیر بعد محمد حفیظ بھی آؤٹ ہوگئے۔
میچ کے دوران اماد وسیم نے زوردار شارٹ مارا تاہم گیند کپتان سرفراز احمد کے ہاتھ پر جالگی جس کے باعث سرفراز احمد زخمی ہوکر ریٹائرڈ ہرٹ ہوگئے، سرفراز کے زخمی ہونے کے بعد اماد وسیم نے جارحانہ انداز اپنایا اور 25 گیندوں پر 43 رنز بنائے جس کی بدولت قومی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں9 وکٹوں کے نقصان پر 315 رنز ہی بناسکی۔
ہدف کے تعاقب میں نوجوان بولر شاہین آفریدی نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے بنگلادیشی بیٹنگ لائن کے پرخچے اڑادیے، پیسر نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 35 رنز عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستانی بولرز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے شکیب الحسن کے سوا کوئی بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکا، ورلڈکپ میں سب سے زیادہ اسکور بنانے والے بیٹسمین شکیب الحسن نے 64 رنز کی باری کھیلی جس میں 6 چوکے بھی شامل تھے۔
سومیا سرکار اور تمیم اقبال پر مشتمل جوڑی نے ہدف کے تعاقب میں اننگز کا آغاز کیا تو 26 کے مجموعے پر محمد عامر نے سومیا سرکار کو چلتا کردیا، وہ 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، بنگلادیش کی دوسری وکٹ 48 رنز پر تمیم اقبال کی صورت میں گری جو 8 رنز بنا کر شاہین آفریدی کی گیند پر بولڈ ہوگئے، 30 رنز کے اضافے سے تجربہ کار مشفیق الرحیم کو وہاب ریاض نے شکار کرلیا۔ چوتھی وکٹ پر لیتن داس اور شکیب الحسن کے مابین 58 رنز کی پارٹنرشپ قائم ہوئی تاہم شاہین آفریدی نے لیتن داس اور شکیب الحسن کو آؤٹ کر کے خطرہ ٹال دیا۔