ڈیرہ اللہ یار: محکمہ آبپاشی کی ہٹ دھرمی برقرار قیدی شاخ کو پانی کی ترسیل ایک بار پھر روک دی ڈیرہ اللہ یار میں پینے کے پانی بحران منڈلانے لگا تفصیلات کے مطابق محکمہ آبپاشی اپنی ہٹ دھرمی سے باز نہیں آرہا ڈپٹی کمشنر جعفرآباد کے احکامات کے باوجود قیدی شاخ کے دروازے بند کرکے قیدی شاخ پٹ فیڈر کینال سے پانی کی ترسیل بند کردی ہے۔
قیدی شاخ میں پانی نہ ہونے سے چاول کی فصل کی کاشت کھٹائی میں پڑنے کیساتھ ساتھ ڈیرہ اللہ یار شہر میں پینے کے پانی کا بحران بھی ایک بار پھر منڈلانے لگا ہے چند روز قبل محکمہ پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ جعفرآباد کے ایکسین ندیم پانیزئی اور ایس ڈی او عبدالسلام عمرانی نے ڈپٹی کمشنر جعفرآباد آغا شیرزمان پٹھان کو محکمہ آبپاشی کی جانب سے قیدی شاخ کو پانی کی عدم فراہمی کی شکایت پر ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنر جھٹ پٹ بلال شبیر کو معاملہ فوری طور پر حل کروانے کے احکامات دیئے تھے۔
جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر بلال شبیر نے ایکسین آبپاشی ریاض بلوچ ودیگر عملے کیساتھ قیدی شاخ کے بند دروازے کھلوا کر پٹ فیڈر کینال سے قیدی شاخ کو پانی کی فراہمی شروع کروادی تھی ایک روز قیدی شاخ کو پانی فراہم کرنے بعد محکمہ آبپاشی نے اچانک دروازہ بند کرکے پانی کی ترسیل روک دی قیدی شاخ کے ذریعے پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ جعفرآباد کی واٹرسپلائی کو پانی فراہم ہوتا ہے ایک دن پانی فراہمی سے واٹرسپلائی کے تالاب میں صرف تین روز تک کا پانی ذخیرہ ہوچکا تھا جو کہ اب کم ہوچکا ہے۔
ایس ڈی او پی ایچ ای عبدالسلام عمرانی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ محکمہ آبپاشی بلا جواز قیدی شاخ کو پانی کی فراہمی بند کیے ہوا ہے جس کی وجہ سے واٹرسپلائی کو پانی فراہم نہیں ہورہا انکا کہنا تھا کہ محکمہ آبپاشی ایک ماہ میں پورا ہفتہ قیدی شاخ کو پانی فراہم کرنے کا پابند ہے مگر ایک دن پانی فراہم کرنے کے بعد باقی 6دن پانی فراہم نہیں کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے شہر میں پینے کے پانی کا سنگین بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
ایس ڈی او نے مزید بتایا کہ مستقبل قریب میں پانی کے سنگین بحران پر قابو پانے کے لیے ایک تالاب کی بھل صفائی کا کام مکمل کرکے اسکے پشتے بھی مضبوط کردیئے ہیں تاکہ پانی کا ذخیرہ بڑھنے سے تالاب کو شگاف نہ پڑ سکیں اور واٹر چینل کو گندگی سے محفوظ رکھنے کے لیے4ہزار فٹ تک سیل کرنے کا کام بھی جاری ہے جس کے بعد واٹرسپلائی کے تالابوں کو شفاف پانی فراہم ہوسکے گا واٹرچینل سیل نہ ہونے سے لوگ واٹرچینل میں نہانے کیساتھ ساتھ کیمیکل اور ڈیزل بھی واٹرچینل میں نکاس کرتے ہیں جس کی وجہ سے پانی آلودہ اور بدبودار ہورہا ہے۔
دریں اثناء محکمہ ایریگیشن نصیرآباد کیخلاف زمیندار اور کسان سڑکوں پر نکل آئے پیاس سے ستائے لوگوں نے سندھ بلوچستان قومی شاہراہ کوبلاک کردیا ایک گھنٹے تک ٹریفک معطل ہوگئی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں شدید گرمی کی وجہ سے دوکسان بے ہوش گئے محکمہ ایریگیشن نصیرآباد کیخلاف شدید نعرے بازی پانی دو پانی تفصیلات کیمطابق بالان شاخ کے سینکڑوں زمینداروں اور کسانوں نے جمیعت علماء پاکستان کے صوبائی رہنما مولاناعبدالمجیدجتک کی سربراہی میں زرعی پانی کی کمی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتیہوئے عبدالمجیدجتک نیکہاکہ محکمہ ایریگشن نصیرآباد نے پٹ فیڈر کینال اور ذیلی شاخوں کو تباہی کیدہانیپرپہنچادیا محکمہ ایریگیشن کے غلط پالیسیوں کیوجہ سے ایریگیشن سسٹم تباہ ھوچکا ہے کوئی بھی ایریگشین آفیسراپنی ذمہ داریوں سے مخلص نہیں ہے۔
بالان شاخ کے علاقہ کے زمیندارزرعی پانی کے لئے ترس گئے ہیں فصلات تواپنی جگہ مردوں کیغسل کیل?یپانی میسر نہیں ہے زمینداروں کو کروڑوں روپئے کے نقصانات ہورہیہیں انہوں نیکہاکہ ایریگیشن سسٹم کو ایف سی یافوج کیسپرد کی جا?ے تو ممکن ہے کہ زرعی آبادی ہو انہوں نے کہا کہ نصیرآباد میں محکمہ ایریگشن کے آفیسران کی نااہلی کے سبب پٹ فیڈر کینال کے زیلی شاخوں بالان شاخ باری شاخ،روپا شاخ اور عمرانی شاخ کیٹیل تک تاحال پانی فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
شدید گرمی کے باعث علاقہ مکینوں کے تالاب بھی خشک ہوچکے ہیں جس کے باعث علاقہ مکین نقل مکانی پر مجبور ہوگئے ہماری زرعی زمینیں بنجر ہوتی جارہی ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ ایریگیشن کا کوئی بھی آفیسر پانی کے بحران پر ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے انھوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت زمینداردوستی کاثبوت دیتے ھوئے سندھ سے بلوچستان کے پانی کا پوراحصہ لینے کے لئے بات چیت کریں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا واحد کینال پٹ فیڈر میں پانی نہ ہونے کے سبب تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے انھوں نے کہاکہ پٹ فیڈرکینال کوایف سی یافوج کے حوالے کیا جا?ے تاکہ زرعی پانی کے حصول میں زمینداوں کو درپیش مشکلات کاخاتمہ ھوسکے آخر اسسٹنٹ کمشنرڈیرہ مرادجمالی غلام حسین بھنگر ڈی ایس پی سرکل ملک عبدالغفار سیلاچی ایس ایچ او صدر حبیب اللہ لاشاری ایس ایچ او سٹی سیدحیدرشاہ ایریگیشن عملیکیساتھ کامیاب مزاکرات کے بعد احتجاج ختم کرکے ٹریفک کی روانگی کو بحال کیا گیا۔