کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چیئرمین قائمہ کمیٹی آغا حسن بلوچ نے ڈیگار ی میں کان میں شہیدہونے والے مزدوروں کے لواحقین اور متاثرین سے ملاقات کی مائینز متاثرین اور لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس سے پہلے بھی آواز بلند کی ہے کہ کان کنی سے وابستہ افراد کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑا ہے کہ بارہا صرف ؒلفاظی حد تک اقدامات کئے گئے عملی طور پر اب تک کوئی اقدامات نہیں کئے گئے آج کا واقعات بھی دلخراش ہے 10سے زائد مزدور پھنسے ہوئے ہیں مگر ان کو نکالنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ کان کنی کے شعبے سے وابستہ مزدوروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرے عملا اب تک خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے جس سے اس شعبے میں کام کرنے والوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے اکیسویں صدی میں بھی بلوچستان کے کان کن عدم تحفظ کا شکار ہیں جدید دور کے تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے جدید آلات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
شارٹ سرکٹ کی وجہ سے جو واقعہ پیش آیا ان کے تمام ذمہ داران کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے انکوائری کی جائے لیبر ڈیپارٹمنٹ سمیت صوبائی حکومت تمام معاملات کو دیکھتے ہوئے ایسے اقدامات کرے جس سے انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو سکے اکسیویں صدی میں ہم معاشرے میں انسانیت کا تحفظ نہیں کر سکتے تو ان حکومتوں کا کوئی فائدہ نہیں جو صرف دعوے ہی کر سکیں لیبر ڈیپارٹمنٹ، پی ایم ڈی سی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مزدوروں کے فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کرے اس شعبے کو جدید بنیادوں پر استوارکرنے کیلئے پالیسیاں ترتیب دے اور مزدور دوست پالیسیوں کی بدولت ہی ہم محرومیوں کا خاتمہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو عملہ اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہوئے لیز میں پھنسے مزدوروں نکالے انکوائری کمیٹی تشکیل دے کر شہداء کے ورثاء کی مکمل امداد اور مستقبل میں دالخراش اقدامات کی روک تھام کی جائے تاکہ انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔