کوئٹہ: ملین مارچ طاغوتی قوتوں کے لیے موت ثابت ہوگی تما م ذمہ داران بلوچستان ایسے قوت کا مظاہرہ کریں کہ کوئٹہ ملین مارچ تاریخ کا سب سے بڑا ملین مارچ ثابت ہو سکے جعلی حکمرانوں کو سبق سیکھا دینگے جعلی حکمرانوں نے غریب عوام کے منہ کے نوالہ چین لیا ہے مہنگائی نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑدئیے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنر ل سینیٹر مولانا عبدالغفورحیدری نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ مسترد شدہ جعلی حکمرانوں کو اقتدار دیئے جانے سے قوم کو بہت بھاری قیمت ادا کرنا پڑرہی ہے، اور اس کا نقصان ملک و قوم کو آئندہ نسلوں تک بھگتنا پڑیگا۔
ناتجربہ کار حکمرانوں کی وجہ سے ملکی معیشت اس وقت جس بحران سے دوچارہے، ملک میں مہنگائی کا طوفان برپاہے، اور غربت میں جس طرح اضافہ ہواہے وہ قوم کی تباہی کے لئے کافی ہے،موجودہ بجٹ میں ٹیکسوں کا انبار لگا نے کے اثرات آئندہ چند ہفتوں میں واضح طورپر نمودار ہونے لگیں گے، ناتجربہ کار حکمرانوں کی جانب سے پوری دنیا ء میں کشکول لیئے پھرنا قوم کوسہارا دینے کے لئے نہیں بلکہ اس سے قوم و ملک کی عظمت کوروندنے کا سامان تیار کیا جارہاہے۔
موجودہ حکمرانوں کے دور میں نہ ملکی وقار برقرار ہے اور نہ ہی اسلامی اقدار کو تحفظ حاصل ہے، ملک میں عدم استحکام اور افراتفری کا ماحول قائم ہے،حالات ایسے بنائے گئے ہیں کہ کسی کو نہیں معلوم کہ کل کو کیا ہونے والا ہے، جمعیت علمائے اسلام ان حالات سے نمٹنے کے لئے صف آرا اور قوم کو جگانے و بیدار کرنے کے لئے میدان میں ہے،پورے ملک میں تحریک چلائی جارہی ہے 28جولائی کو بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں جے یوآئی کے زیر اہتمام تاریخ ساز ملین مارچ منعقد ہوگا، اور بلوچستان کے غیور عوام اس ملین مارچ میں بھر پور انداز میں شرکت کرکے حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھائیں گے۔
مولانا عبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ ملکی وقار کو بیچنے والے حکمرانوں سے کسی خیر کی توقع نہیں ہے، گزشتہ دس ماہ میں ملک و قوم جس ہزیمت سے دوچار ہوئے ہیں آنے والا دور اس سے بھی ابتر ہوگا، ملک کی معیشت زبوں حالی کاشکار ہے، ٹیکسوں کا انبار لگا دیا گیا ہے، قوم کی جیبوں پر ڈاکے ڈالے جارہے ہیں۔ حالات ایسے بنائے گئے ہیں کہ لوگوں کی قوتِ خرید جواب دے گئی ہے،اور لوگ حیران و پریشان ہیں کہ ان کا کیا ہوگا، ایسی صورتحال میں ان حکمرانوں سے نجات ہی واحد راستہ ہے۔
جمعیت علمائے اسلام حکمرانوں کے آگے کمربستہ ہے اور بھر پور انداز میں تحریک چلارہی ہے، ملک بھر میں جمعیت علمائے اسلام نے درجنوں ملین مارچ منعقد کرچکی ہے، جس میں لاکھوں لوگوں نے شرکت کرکے نا اہل حکمرانوں کو واضح پیغام دیا ہے 25جولائی کو پشاور اور، 28جولائی کو کوئٹہ میں عظیم الشان ملین مارچ منعقد کیئے جارہے ہیں، جس میں بلوچستان کے لوگ کثیر تعداد میں شرکت کرکے، ناموسِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم اور احیائے اسلام پر آنچ آنے والے حکمرانوں کو واضح پیغام دیں گے کہ وہ قوم کو تباہی و بربادی سے دوچار کرنے کی بجائے قوم کی مذید آذادی سلب کرنے کی کوشش نہ کریں۔
مولانا حیدری نے کہاکہ بلوچستان کے لوگ خطِ غربت سے نیچے زندگی بسرکرنے پر مجبور ہیں، موجودہ عوام دشمن بجٹ سے لوگ مذید غریب سے غریب تر ہوں گے اور ان میں اشیائے خوردونوش و ادویات اور دیگر ضرورتوں کی چیزیں خریدنے کی سکت نہیں رہے گی۔ سمجھ نہیں آرہاہے کہ قوم پر کیسے لوگ مسلط کیئے گئے ہیں ایک جانب پوری دنیاء میں کشکول لیئے پھر رہے ہیں اور قوم کی وقار کو دعوؤپر لگارہے ہیں اور دوسری جانب قوم سے ٹیکسوں کے ذریعے بڑی رقم حاصل کی جارہی ہے۔ سمجھ نہیں آرہاہے کہ ملک میں ہو کیا رہاہے۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کی حالت نا گفتہ بہ ہے یہاں لوگ پہلے سے غربت اور پسماندہ ترین تھے اور اب اور زیادہ غریب ہوگئے ہیں۔بلوچستان میں کوئی ذریعہ معاش نہیں ہے یہاں لوگ فاقہ کشی پر مجبور اور دو قت کی روٹی کے لئے ترس رہے ہیں جب ان پر موجودہ حکمران اس طرح کی مہنگائی کا بوجھ ڈال دیں گے تو لوگوں کی زندگی مذیداجیرن اور ان کا جینا اور زیادہ محال ہوگی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ جو کچھ قوم و ملک کے ساتھ ہورہاہے اچھا نہیں ہورہاہے اور اس ان اقدامات کے نتائج اچھے نہیں آئیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام ملک کی موجودہ صورتحال کا بہترانداز میں ادراک رکھتی ہے اورقوم کو بیدار کرنے کے لئے بھر پورے انداز میں تحریک چلارہی ہے۔ ملک میں بڑے بڑے جلسے کرکے حکمرانوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ قوم ان کی نااہلی اور قوم پر مسلط ہونے کو زیادہ دیر برداشت نہیں کرسکتی ہے۔ 28جولائی کو بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ میں ایک عظیم الشان ملین مارچ منعقد ہورہاہے۔
جے یوآئی بھر پور عوامی قوت کا مظاہرہ کریگی اور اس ملین مارچ میں بلوچستا ن کے لوگ بڑی تعداد میں شرکت کریں گے جب کہ اس سے قبل 25جولائی کو جے یوآئی پشاور میں ملین مارچ منعقد کررہی ہے اور اسی روز اپوزیشن کے ساتھ مل کر پورے ملک میں موجودہ نااہل و ناتجربہ کار حکمرانوں کے خلاف 25 جولائی ملک بھر میں یومِ سیاہ منائیگی۔ بعدازاں حتمی فیصلے کی صورت میں جمعیت علمائے اسلام لاکھوں کی تعداد میں اسلام آباد کی طرف مار چ کریگی۔