کوئٹہ: مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) کے مرکزی بیان میں بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے تمام سیل شدہ دکانوں کو کھولنے کے احکامات کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہاگیاہے۔
کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان شہر کی وسیع تر مفاد میں انتظامیہ،میٹروپولٹین کارپوریشن سمیت تمام اداروں سے تعاون کرتے آرہے ہیں،اور آئندہ بھی شہر کی خوبصورتی کی بحالی اور ناجائز تجاوزات کے خاتمے کیلئے اپنا بھرپور کرداراداکریگی،بیان میں کہاگیاکہ گزشتہ روز بلوچستان ہائی کورٹ میں سیل شدہ دکانوں کے متاثرین کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن کی سماعت ہوئی اس موقع پر مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ،اللہ داد ترین سمیت دیگر سینکڑوں تاجر موجود تھے۔
طویل بحث ومباحثہ کے بعد معزز عدالت نے دکانوں کو ڈی سیل کرنے کے احکامات دیتے ہوئے متعلقہ دکانداروں سمیت شہر کے تمام دکانداروں کو ناجائز تجاوزات،ڈل پارکنگ،سڑکوں پر گاڑیوں کی مرمت،غیر قانونی تعمیرات سے سختی سے منع کیا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کے احکامات صادر کئے۔
بیان میں کوئٹہ شہر کے تمام دکانداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ وہ شہر کی موجودہ حالت کو دیکھتے ہوئے احساس ذمہ داری کامظاہرہ کریں کیونکہ موجودہ حالات میں شہر میں پیدل چلنا محال ہوگیاہے جن کی متعدد وجوہات کے ساتھ ساتھ ناجائز تجاوزات بھی شامل ہیں،ہم ناجائز تجاوزات،شہر کی صفائی کے حوالے سے اپنے حصہ کاکام کرنے کوتیار ہیں۔
مگر حکومت کو بھی شہر کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے ہونگے جن میں قائم بس،ٹرک وینگ اڈوں کی ہزارگنجی منتقلی،شہر میں ہنگامی بنیادوں پر پارکنگ پلازوں کی تعمیر،متعدد فلائی اوورز اور انڈرپاسز کی تعمیر جیسے اقدامات ناگزیر ہیں اگر حکومت کوئٹہ کے حوالے سے سنجیدگی کامظاہرہ نہیں کرتی۔
تو تاجر تجاوزات کاخاتمہ کرکے بھی شہر کی حالت نہیں بدل سکتی،اس موقع پر عدالت میں موجود تاجروں نے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور عدالت سے درخواست کی عموماََ آپریشن کید وران کارروائی میں انتظامیہ کے آفیسران کی جانب سے تاجروں کو مارپیٹ،گالم گلوچ کاسامنا کرناپڑتاہے جس پرعدالت نے تمعلقہ حکام کو تاجروں کی عزت نفس کا خیال رکھنے کا بھی حکم دیاہے۔