|

وقتِ اشاعت :   August 9 – 2019

کوئٹہ: بلوچ ڈاکٹر فورم کی مرکزی کابینہ کا اجلاس زیر صدارت مرکزی نائب صدر ڈاکٹر حمل نصیر بلوچ بولان میڈیکل کالج اسپتال کوئٹہ میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں تنظیمی امور، بولان یونیورسٹی آف ھلیتھ اینڈ میڈیکل سائنس اور شعبہ صحت کے مسائل اور آئندہ لائحہ عمل کے ایجنڈے زیر بحث آئے۔بلوچ ڈاکٹرز فورم کے رہنماوں نے بولان یونیورسٹی آف ھلیتھ اینڈ میڈیکل سائنس کی صورت حال پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم شروع دن سے کہتے آرہے ہیں۔

کہ وائس چانسلر کا تقررجس طرح متنازعہ اور مشکوک طریقے سے عمل میں لایا گیا تھا اور قابل اعتراض تھا اب ان کے طرز عمل سے بلوچ ڈاکٹر فورم کے تمام خدشات درست ثابت ہورہے ہیں اپنی انا پرستی تعلیم دشمنی نسلی تعصب اور سربراہی کے اہلیت سے عاری متنازعہوائس چانسلر کی وجہ سے صوبے کی اولین میڈیکل یونیورسٹی تباہی کی طرف گامزن ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے بلا جواز مکران، جھلاوان اور لورالائی میڈیکل کالجز کے فائنل میرٹ لسٹ روکنا باعث تشویش انا پرستی اور نا اہلی کو ثابت کردیا۔ اس کے علاوہ یونیورسٹی سینڈکیٹ اور سینٹ میں اپنی نسلی انا کو تسکین پہنچانے کے لیے بلوچوں کی نمائندگی نا ہونے کے برابر ہے جسے ہم بلوچ قوم کے ساتھ زیادتی سمجھتے ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر ملکی کوٹے کے سیٹوں کو ہائی کورٹ کے فیصلے کے بر خلاف ڈویژن کے بجائے اوپن میرٹ میں تقسیم کر کے ایک ڈویژن کو نوازہ جسے ہم یونی ورسٹی انتظامیہ کی بلوچ دشمن اقدام سمجھتے ہیں۔

فورم کے رہنماوں نے مذید کہا کہ BUHMS کے ٹیچرز کو بیرون ملک اعلی تعلیم کے لئے جانے سے روکنے کے لیے NOC نہیں دے رہا۔ اجلاس میں PMDC کی طرف سے PGMI کے ڈگریز اور ڈپلوموں کو رجسٹریشن نہ کرنے پر پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور افسوسناک قرار دیا گیا۔ اجلاس میں حکومتی منظوری کے باوجود PGMI کو شیخ زاہد اسپتا ل میں شفٹ نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں سنیئر رجسٹرار کے یونیورسٹی کے ساتھ مسئلے پر بھی بحث کی گئی اور یونیورسٹی کی طرف سے ایس آرز کو پوزیشن نہ دینے کی شدید مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا کہ SRs کو فوراً یونیورسٹی میں مستقل بنیاد پر تقرر کیا جائے۔رہنماوں نے اسپتال میں سہولیات کے فقدان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مریض اسپتالوں میں خوارہورہے ہیں در در کی ٹھوکریں کھاتے ہیں لیکن متعلقہ ادارے کوئی اقدام نہیں کررہے ہیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اگرمتنازعہ وائس چانسلر کو فارغ نہیں کیا گیا تو بھر پور تحریک چلائیں گے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایک پانچ رکنی ایکشن کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو جنرل باڈی میٹنگ بلا کر نئی کابینہ اور سنٹرل کمیٹی کا چناؤ کرے گی۔

اجلاس میں بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مختلف ونگز بنانے کے فیصلے کیے گئے۔جن میں میڈیکل اسٹوڈنٹس ونگز؛ فارمسسٹ ونگ، پیرامیڈیکس ونگز، نرسنگ ونگ فیمل ونگز, HMC ونگ ڈینٹل ونگ سپشلسٹ اینڈ کنسلٹنٹس ونگ ٹیچینگ ونگ جنرل کیڈر ونگ شامل ہیں