تربت: تربت میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے کار ریلی،ریلی میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں،ریلی کے شرکاء کابھارت کے خلاف نعرے بازی تفصیلات کے مطابق کشمیریوں کی حمایت اور اظہار یکجہتی کیلئے ایک کار ریلی مکران کے سیاسی و سماجی رہنما میر یاسر بہرام رند کی سربراہی میں نکالی گئی ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی یاسر بہرام رند کی رہائش گاہ سٹلائیٹ ٹاؤن سے ہوتا ہوا ڈپٹی کمشنر کے دفتر تک پہنچی جہاں پر ریلی ایک جلوس کی شکل اختیار کرگیا اس دوران ریلی کے شرکاء کے ہاتھوں میں بینرز تھے جن پر کشمیریوں کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے درج تھے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میر یاسر بہرام رندنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کے اندر بھارت نے درندگی کی انتہا کردی ہے۔
مودی حکومت نے کشمیر یوں پر جو ظلم کررہا ہے اس انسانیت شرمندہ ہو رہی ہے گزشتہ بیس دنوں سے کشمیر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے کشمیر کے عوام کیلئے زندگی کی تمام بنیادی سہولتیں ناپید ہوچکی ہیں بچے، بوڑھے اشیاء خورد و نوش کی قلت کی وجہ سے پلک پلک کر مررہے ہیں بھارتی فوج چادر و چار دیواری کی تقدس کو پامال کرتے ہوئے ماؤں اور بہنوں کی عظمت سے کھیل رہا ہے جو درندگی کی آخری درجے کی مثال ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے انھوں نے کہا کہ مودی سن لے ہم افواج پاکستان کے ایک اشارے کے منتظر ہیں پاکستان کے عوام کشمیر ی کی آزادی کیلئے اپنے خون کا آخری قطرہ بہانے کیلئے تیار ہیں۔
بھارت اس برہم میں نہ رہے کہ وہ ظلم و جبر سے کشمیریوں کے حوصلوں کو ختم کرسکتی ہے کشمیریوں کے حوصلے اتنے کمزور نہیں کہ وہ مودی کے ظلم کے سامنے اپنا سر جھکادیں اگر جنگ ہوئی بھارت کو کشمیر سے بھاگنے کا بھی راستہ نہیں ملے گا انھوں نے کہا کہ بلوچ قوم قومی جزبے سے سرشار ہوکر اپنے پاک فوج کے ساتھ ہے اور کشمیر کی آزادی کیلئے کمر بستہ ہیں صرف ایک اشارے کی دیر ہے انھوں نے انسانی بین الاقوامی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی وہ کشمیر میں ہونے والے دہشت گردی پر آواز بلند کرکے مودی کا نام عالمی دہشت گردی کی فہرست میں ڈال دے۔