|

وقتِ اشاعت :   August 26 – 2019

تربت: وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن بلوچستان کیچ کے ضلعی میڈیا سیل سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں کہا گیاہے کہ کیچ کے برطرف اساتذہ تنہا نہیں ہیں اور ڈبلیو ٹی اے اساتذہ کی ہرطرح کی قانونی واخلاقی دفاع کرے گی، ان غیر قانونی برطرفیوں کو فی الفور کینسل کیاجائے اور ایک غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دے کر RTSMکی مذکورہ غلط رپورٹنگ پر ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے اورآرٹی ایس ایم کیچ کی پوری ٹیم اب متنازعہ بن چکی ہے انہیں ختم یا پوری ٹیم کو تبدیل کیاجائے۔

انہوں نے کہاہے کہ ضلع کیچ کے 114 میل و فیمیل اساتذہ کرام کی غیر قانونی برطرفیوں کے گھمبیر مسئلہ پر ڈبلیو ٹی اے کیچ کی ایک وفد نے گذشتہ روز وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان،وفاقی وزیر دفاعی پیداوار میڈم زبیدہ جلال،صوبائی وزیر فنانس میر ظہور بلیدی،مذہبی امور کے اسٹینڈنگ کمیٹی کے چیئرمین لا لہ رشید دشتی،ایم پی اے مہ جبین شیران،باپ کے صوبائی سینئرنائب صدر میر عبدالرؤف رنداور دیگر سے ملاقات کی ہے۔

، ملاقات میں ڈبلیو ٹی اے کی وفد نے RTSM کیچ کی ناقص اور بغیر تحقیق کے غلط رپورٹنگ کی اندھی تقلید میں ضلعی تعلیمی آفسران کی غیر ذمہ داری اور کوتاہیوں کی وجہ سے ضلع کیچ کے114میل و فیمیل اساتذہ کرام کو قانونی تقاضوں کو پورا کئے بغیر غیر قانونی طور پر ملازمت سے برطرف کردئیے گئے ہیں۔

ان برطرف اساتذہ میں کئی میل و فیمیل اساتذہ قانونی طور پر اسٹڈی چھٹی،زچگی چھٹیوں پر تھے اور بعض اساتذہ کو صرف دو یا تین دن کی غیرحاضری پر ملازمت سے آرٹی ایس ایم نے بغیرتحقیق الٹرنیٹ ٹیچرزرکھنے کاالزام لگاکرآفس میں بیٹھ کر رپورٹ مرتب کی گئی،اورستم ظریفی کہ ضلعی اورصوبائی تعلیمی ذمہ داران نے انہی ایک ہی جھوٹی رپورٹ پر ٹیچرزکومعطل پھر برطرف کرکے دیگرفرض شناس ٹیچرزکی حوصلہ شکنی اورمقدس پیشے کی توہین کی ہے۔

ان برطرف اساتذہ میں ایسے ٹیچرز بھی شامل ہیں جو ضلعی تعلیمی آفسران کی زبانی حکم کے تحت دوسرے اسکولوں میں اٹیچمنٹ کے طور پراپنی ڈیوٹیاں باقاعدگی کے ساتھ سرانجام دے رہے تھے بلوچستان تعلیمی بورڈ کی طرف سے امتحانی ڈیوٹیوں میں مامور اساتذہ بھی برطرفی کی لسٹ میں شامل ہیں RTSMکی انتہائی ناقص اور غلط رپورٹنگ کو جواز بناکر ضلعی تعلیمی آفسران نے کوتائی اور غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یک طرفہ کارروائی کے نتیجے میں بہ یک جنبش قلم ضلع کیچ کے 114میل و فیمیل اساتذہ کو ملازمت سے برطرف کردیا گیاہے۔