|

وقتِ اشاعت :   August 27 – 2019

کوئٹہ: پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی پریس ریلیز میں وفاقی اور صوبائی حکومت کی جانب سے صوبے کے زمینداروں کے معاشی قتل عام کے اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ایک بار پھر ٹماٹراور پیاز کی فصل کے سیزن کے موقع پردیگر ہمسایہ ممالک سے ٹماٹر درآمد کیئے گئے ہیں۔

جس کے باعث ہمارے زمینداروں کی کاشت کردہ فصل ٹماٹراور پیاز مارکیٹ میں انتہائی کم نرخوں میں فروخت ہورہے ہیں جبکہ نرخیں اتنی کم ہیں کہ زمینداروں اور بزگروں کوفصل کو مارکیٹ تک پہنچانے کے کرایوں کے پیسے تک پورے نہیں ہورہے ہیں جس کے باعث انہیں سخت نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے دیگر ممالک میں زراعت سے وابستہ زمینداروں ودیگر کیلئے ہر قسم کے سہولیات کی فراہمی، انہیں زرعی قرضوں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ فصل کو دیگر ممالک میں برآمد کیا جاتا ہے۔

لیکن یہاں ہمارے زمینداروں کے فصلوں اور میوہ جات کے سیزن میں دیگر ممالک سے درآمد کرکے ان کا معاشی قتل کیا جاتا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں ملک کے سینیٹ کی متعلقہ کمیٹی نے یہ فیصلہ بھی دیا تھا کہ مذکور فصلات ومیوہ جات کی سیزن میں کسی بھی صورت درآمدگی نہیں کی جائیگی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت زراعت کے شعبے کی ترقی وترویج اور زمینداروں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے اپنی پالیسی وضع کرے اور ان کے تمام زرعی قرضوں کوختم کرکے انہیں مزید ریلیف دیا جائے۔

اورحکومت اپنے زمینداروں کو سہولیات فراہم کرے اور ہمارے صوبے کے میوہ جات وسبزیات دیگر ملکوں میں برآمد ہو لیکن حکومت اس کے برعکس اپنے ہی زمینداروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے کے زمیندار جس تباہی وبربادی کا سامنا کررہے ہیں وہ ناقابل بیان ہے پانی کی شدید قلت، بجلی کے نہ ہونے، زرعی قرضوں کی بھرمار اور زمینداروں کو سہولیات میسر نہ ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

جبکہ مختلف سیزن میں ہمسایہ ممالک سے مختلف میوہ جات اور سبزیات درآمد کرنے کی وجہ سے زمیندار نان شبینہ کیلئے محتاج ہوگئے ہیں۔لہٰذا ہمارے قیمتی میوہ جات سیب، چیری، انگور، خرمانی، آڑو، تربوز، خربوزے ودیگر میوہ جات اور سبزیات کے سیزن میں ہمسایہ ممالک سے درآمد کا سلسلہ بند کیا جائے۔

بیان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ فوری طورپر اس سلسلے میں ہنگامی اور بنیادی اقدامات اٹھاتے ہوئے ہمسایہ ممالک سے سبزیات، میوہ جات درآمد کرنے کا سلسلہ بند کرکے ہمارے زمینداروں کو ریلیف دیا جائے اور ان کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔