|

وقتِ اشاعت :   August 30 – 2019

خضدار: خضدار بازار میں دکانداروں کی غفلت اور لاپرواہی اور خود ساختہ شتر بے مہار کی طرح من مانی کے خلاف متعدد بار درخواست چیف آفیسر، بازار صدر و حکامِ بالا کو دیتا رہا ہوں مگر دکاندار ان حضرات بڑے صوفی، حاجی تبلیغی، پیری، مریدی والے مسلمان اور ہندو عیسائی سب کے سب بازار کو گرد آلود کرنے میں بضد ہیں،

صبح 9بجے سے لیکر شام 9بجے تک دونوں اطراف کے دکاندار ان اپنی اپنی دکانوں کو جھاڑو لگوا کر بیچ سڑک کچرا پھینکتے ہیں، دکانداروں کی جانب سے عین اس وقت جھاڑو لگا کر مٹی، گرد آلود اڑتے ہیں جب وہاں سے شہری گزررہے ہوتے ہیں۔

جس کی وجہ سے بازار میں موجود شہریوں کو بے حد دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس طرح دن بھر دکانداروں کی جانب سے مٹی و گرد آلود اڑانے کی وجہ سے شہر میں عجیب سی کیفیت نظرآتی ہے ان کی جانب سے پھینکے جانے والے کوڑا کرکٹ میں خطرناک چیزیں، کیل ٹوٹے ہوئے شیشے، پلاسٹک، کاغذات کے ہر قسم کے جراثیم، مٹی مکس ہوتے ہیں جو کہ ہر قسم کی بیماری سانس کی بیماری، ٹی بی، یرقان، دمہ کینسر، وغیرہ کا باعث بنتے ہیں،اور انہی پلاسٹک کاغذات وغیرہ کی وجہ سے نالے گٹر لائن بھی بند ہوتے ہیں، بدقسمتی سے صفائی کا ایسا سسٹم رکھا گیا ہے۔

جسے دیکھ کر انتہائی افسوس ہوتا ہے۔ بازارمیں معمول کے مطابق رات 9بجے سے صبح 9بجے تک صرف کتوں کے لئے صفائی ہوتی ہے اس صفائی کا کوئی بھی اثر نہیں رہتا ہے انسانوں کے لئے صرف اور صرف مٹی گرد آلود باقی رہتا ہے، دن بھر کہیں بھی شہر بارونق اور صاف و ستہر نہیں نظر نہیں آتا ہے چونکہ دن بھر دکانداروں نے مٹی اڑانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوتا ہے۔

میں تمام باشعور طبقہ، سیاسی و سماجی، سوشل ورکرز ڈاکٹر حضرات علمائے کرام، بازار کابینہ، ذرائع ابلاغ کے نمائندگان، وکلاء برادری حکام بالا سے پرزور اپیل کرتا ہوں کہ ہر مسئلہ کو چھوٹا اور معمولی سمجھ کر نظرانداز نہیں کرنا چاہیے ان چھوٹے چھوٹے معاملات میں کافی خرابیاں و نقصانات ہیں صفائی نصف ایمان ہے اور راستہ سے کچر ا وغیرہ ہٹانے کابہت بڑا اجر ہے مگر ہم مسلمان کہاں اوندھے جارہے ہیں۔

تمام علمائے کرام قران وحدیث کی روشنی میں لوگوں کو ہر جمعہ خطبات میں تربیت دیں کہ اگر راستہ سے کانٹا پتھر اٹھانے کا اجر ہے تو اسی راستہ پر کیل، شیشے، و دیگر قسم قسم کے مضر جسم نقصاندہ چیزیں کچرا گندگی، پھینکنے کی بھی سخت وعید ہے اور معاشرتی طور پر حیات زندگی وصحت پر برااثر پڑرہاہے۔انہوں نے بذریعہ مراسلہ مطالبہ کیا ہے کہ دکانداروں کو پابند بنایا جائے کہ وہ صرف صبح دکان کھولنے کے وقت اپنی اپنی دکانوں کے سامنے سڑک سے جاڑو لگوا کر ڈسٹ میں ڈلوادیں۔

اور شام تک سڑک پر کوئی کچرا مت پھینک دیں، مٹی و گرد آلو د اڑا کر شہریوں کی زندگی اجیر ن مت بنادیں اور میونسپل کارپوریشن کے عملے کو پابند بنایا جائے کہ وہ کچرامٹی سمیت اٹھائیں اور دکانداروں کے ساتھ تعاون کردیں۔زیر دفعہ 134-133ض ف کے تحت دکانداروں کوایذا رسانی صحت عامہ میں خلل ڈالنے، آلودگی برپا کرنے، کیل وغیرہ سے پنکچر ہونے ٹائر برسٹ ہونے کے نقصانات سے بچا دیں۔