کوئٹہ: بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے ترجمان نے سوشل میڈیا پر مختلف خواتین تنظیموں کے نام سے پھیلا نے والے بیان پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی قرار دیا ہے یونیورسٹی کے ترجمان نے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ بیان پھیلانے والوں نے اس امر کو نظر کیاہے۔
کہ اگر یونیورسٹی فارغ التحصیل خواتین ہاؤس آفیسرزڈاکٹرز اور پوسٹ گریجویٹس ڈاکٹرز کو ہاسٹل میں رہائش فراہم کرے تو اپنے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کورسز میں داخل دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والی طالبات کو کہاں ٹھرائیں جو کوئٹہ شہر میں مقیم اپنے دور کے رشتہ داروں کے پاس اور یونیورسٹی سے باہرپرائیویٹ پراپرٹیز اور ھاسٹلوں میں رہائش پر مجبور ہیں ترجمان کے مطابق یہ وظاحت کرنا بھی ضروری ہے۔
کہ بولان یو نیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ھیلتھ سائنسز کے حالیہ میرٹ پر مبنی ھاسٹل الاٹمنٹ کے بعد یونیورسٹی کے ہاسٹلوں میں عرصہ دراز سے رہائش پزیراور قابض فارغ التحصیل لیڈی ڈاکٹرز نینئی الاٹی طالبات کو کمرے حوالے کرنے سے نہ صرف انکار کیا ہے بلکہ بعض لیڈی ڈاکٹرز نئے داخلہ لینے والی طالبات پر تشدّد کا مرتکب بھی ہوئیں خواتین تنظیموں کے نام سے جاری بیان کا سہارا لے کر یہ لیڈی ڈاکٹرزنہ صرف یونیورسٹی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کا مرتکب ہو رہی ہیں۔
بلکہ اپنے آپ کو معصوم اور مظلوم ظاہر کرکے عوامی ہمدردی کی مدد سے ہاسٹل میں اپنے رہائش اور قبضے کو دوام دینے کی کوشش کررہی ہیں ترجمان نے واضح کرتے ہوئے کہا ہے۔
کہ یونیورسٹی اور تمام سٹیک ہولڈرز پرعزم ہیں کہ وہ میرٹ پر مبنی شفاف ہاسٹل الاٹمنٹ پر عمل درآمد کو یقینی بنا کر ہاسٹلوں کو غیر قانونی طور پرقابض اور رہائش پزیر افراد سے بہر صورت خالی کراکر ان میں یونیورسٹی کے حقدار طلبہ و طالبات کی رہائش کو یقینی بنانے میں کوئی کسر نھیں چھوڑیں گے اس کے ساتھ ساتھ ہاسٹلوں میں طلبہ و طالبات کیلئے تمام تر ممکن سہولیات اور سیکیورٹی کا فول پروف بندوبست کرکے مستقبل میں بھی ناجا ئز قابضین کا راستہ روکیں گے۔