|

وقتِ اشاعت :   September 1 – 2019

کوئٹہ: پی سی ایس ایکشن کمیٹی کے رہنماء جواد زرکزئی نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے امتحانات میں بدانتظامی کرپشن او اقرباپروری اور امیدواروں کے ساتھ غنڈہ گردی کی گئی ہے۔

جس کو شروع دن سے بلوچستان کے امیدواروں نے مسترد کیا ااگر ہمارے تحفظات دور نہ کئے گئے تو ہم عدالتی دروازے کے کھٹکھٹانے سمیت سپریم کورٹ تک جائیں گے اور من مانی کرنے والے چیئر مین کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے ان خیالات کااظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی مجرمانہ خاموشی کسی خاص سازش کی جانب واضح اشارہ ہے پی سی ایس 2018کے امتحانات شروع دن سے ہی متضاد رہے ہیں۔

امتحانات میں شدید بے ضابطگیاں ہوئی تھیں کرپشن بدانتظامی اقرباپروری اپنے من پسند لوگوں او روزراء کے بچوں کو دانستہ پوسٹوں پر نوازنا یہ سب کسی سے بھی ڈھکاچھپا نہیں ہے اس طرح کا ناروا سلو ک کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کے ساتھ بدترین ظلم ہے مجھے اور میرے ساتھیوں کو گرفتا رکرنا اور ہمیں تنگ کرناکہان کاانصاف ہے ہم نے صرف پی سی ایس 2018کے امتحانات میں بے ضابطگیاں کے خلاف ہم نے آواز بلند کی ہے۔

کیا یہ ہی ہمارا قصور تھا پبلک سروس کمیشن میں چند لوگ اپنی من مانیاں کررہے ہیں اور ہمارے خلاف پولیس گردی کی جارہی ہے جس کے خلاف ہم اپنے ساتھیوں کے ساتھ ملکر آوازبلند کرتے رہیں گے ہم چیرمین کیلاش ناتھ کوہلی سے یہ سوال کرتے ہیں کہ آپ نے کس قانون کے تحت امیدواروں کو شوکاز نوٹس دیئے ہیں امتحانات کے نام پر کروڑوں روپے نکال کر ملکی معیشت کو نقصان پہنچیایا گیا ہمارا مطالبہ ہے۔

کہ کمیشن کی طرف سے ایس اینڈ جی اے ڈی کو بھیجا گیا لیٹر فوری طور پر روکا جائے اور کسی بھی امیدوار کو ٹریننگ کے لئے نہ بھیجا جائے جب تک عدالت کوئی حتمی فیصلہ نہیں کرتی اور ہم مزید تمام فورم پر اپنی آواز بلند کر کے سپریم کورٹ تک جائیں گے جب تک ہمٰیں انصاف نہیں ملے گا ہم احتجاج کرتے رہیں گے اور پی سی ایس کے 2018امتحانات مکمل طور پر کینسل کر کے دوبارہ لئے جائیں اسوقت تک ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے