|

وقتِ اشاعت :   September 8 – 2019

کوئٹہ: کیچ میں کا ضلعی تعلیمی آفیسر ایک خاص سازش کے تحت کیچ کے تعلیمی ماحول اور نظام کو تباہ کرکے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کی کوشش میں لگا ہوا ہے ان خیالات کا اظہار بی ایس او (پجار)کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری عمران بلیدی نے موجودہ ضلعی آفیسر کی جانب سے ایک بہمانہ سازش کے تحت سیکرٹری ایجوکیشن سے 14 1اساتذہ کی برخاستگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا بی ایس او کا شروع دن سے مؤقف یہی رہا ہے کہ باپ کی تشکیل بلوچستان میں بلوچ قوم کی حقوق کی پامالی پر منتج ہوگئی جس کی واضح مثال اور ثبوت دوسری دفعہ مکران کے محنتی اور ایماندار اساتذہ کی برخاستگی ہے انہوں نے کہا کہ مکران کی ایجوکیشن کی تباہی بی اے پی کے حکومت کی اولین ترجیح ہے تعلیمی اعلیٰ آفیسران نے پہلے پنجگور کے باعزت اور ایماندار اساتذہ کو اپنے تعصب نشانہ بنایا۔

جبکہ اُنکا دوسرا نشانہ تربت کے باعزت غیور اساتذہ رہے اس سلسلے میں اِنکا تیسرا نشانہ گوادر کے اساتذہ بن جائیں گے انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی جتنی تذلیل باپ حکومت کے دور میں ہورہی ہے اساتذہ اتنی تذلیل اور بے عزتی تاریخ میں پہلے کبھی دیکھی نہیں ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ باپ حکومت باپی آفیسران کا سہارا لیکر بلوچ قوم کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش میں مصروف عمل ہے۔

چونکہ بلوچستان میں کیچ تعلیمی لحاظ سے تمام علاقوں سے ترقی یافتہ ہے اس لئے تعلیمی تباہی کی ابتداء مکران سے کی جارہی ہے جہاں کیچ کے غیور اور باعزت اساتذہ کو انتہائی تذلیل کے ساتھ برخاست کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ باپ حکومت نے ایک ایس ایس ٹی ٹیچر کو ضلع کا تعلیمی سربراہ مقرر کرکے سینئر آفیسران کی نہ صرف توہین کی ہے۔

بلکہ اسکے مکران کے تعلیمی ماحول اور نظام پر سخت برے اور ناقابل تلافی اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ بی ایس او مکران میں باپی آفیسران کی سازشوں کے بر خلاف تعلیمی نظام اور ماحول کو بچانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کی بہتری کے لئے بی ایس او کو مکران کے عام عوام اور تعلیمی ماہرین کی حمایت اور تائید حاصل رہے گی۔