تربت: چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغر نے کہاہے کہ تعلیم وصحت موجودہ حکومت کی بنیادی ترجیحات ہیں ان پر کسی قسم کی مصلحت پسندی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ڈاکٹروں کی غیرحاضری کسی صورت قبول نہیں، غیرحاضر ڈاکٹروں کو فوری شوکاز نوٹس جاری کرکے ڈیوٹی کاپابندبنایاجائے، صوبہ کے دوردراز علاقوں میں عوام کوصحت کی بہترسہولیات کی فراہمی کیلئے ٹیلی ہیلتھ کے بارے میں سوچنا ہوگا، ان خیالات کااظہار انہوں نے منگل کے روز سرکٹ ہاؤس تربت میں ایک بریفنگ کے دوران کیا۔
ڈپٹی کمشنر کیچ خواجہ سکندر ذیشان نے انہیں ضلع کیچ کے محکموں کی کارکردگی سے متعلق ملٹی میڈیا پریزنٹیشن دی، اس موقع پر کمشنرمکران ڈویژن کیپٹن(ر) طارق زہری، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کیچ سراج کریم، ڈی پی اوکیچ میرحسین احمدلہڑی، تربت سٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کے ڈپٹی پروجیکٹ ڈائریکٹر انجینئر رفیق احمد بلوچ سمیت دیگر حکام بھی موجودتھے۔
ڈپٹی کمشنر کیچ خواجہ سکندرذیشان نے انہیں تعلیم، صحت، زراعت، سڑکوں، امن وامان، صحت وصفائی ودیگر امور سے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا اوربتایا کہ صحت کے شعبے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ ضلع کے دوردراز علاقوں میں قائم رورل ہیلتھ سینٹرز اور بیسک ہیلتھ یونٹس میں ڈاکٹرز ودیگر طبی عملہ کی 50فیصد سے زائد پوسٹیں خالی ہیں اور جوعملہ تعینات ہے ان کی غیرحاضری اور عدم فرض شناسی بھی مسئلہ ہے۔
انہوں نے بتایاکہ حال ہی میں بھرتی کئے گئے لیویز فورس کے اہلکاروں کو اچھی طرح ٹریننگ دی گئی ہے، انہوں نے بتایاکہ صحت وصفائی کے حوالے سے میونسپل کارپوریشن تربت بہتراندازمیں اپنے فرائض سرانجام دے رہاہے مگر کئی مہینوں سے میونسپل کارپوریشن کو فنڈزنہ ملنے کی وجہ سے صحت وصفائی کا کام شدید متاثرہورہاہے اور صفائی پرمامور عملہ کو تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں۔
انہیں بتایاگیاکہ مکران کی تاریخی ثقافت کی امین ”میری قلعہ“ کومحفوظ بنانے کیلئے 1کروڑ روپے کے فنڈز سے کام کیاجارہاہے جس سے نہ صرف یہ تاریخی قلعہ محفوظ ہوسکے گابلکہ اندرون وبیرون ملک سے آنے والے سیاحوں کوبہتر سہولیات اورمعلومات کی فراہمی بھی ممکن ہوسکے گی۔
چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر) فضیل اصغرنے کہاکہ صحت وتعلیم پرکسی قسم کی کوتاہی نہیں کی جائے، سرکاری محکموں کی کارکردگی بہتربنانے اور عوام کو زیادہ سے زیادہ فوائد پہنچانے کیلئے بھرپور توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہاکہ صحت میں شعبہ میں ٹیلی ہیلتھ پرتوجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے، ٹیلی ہیلتھ بڑے شہروں میں تیزی سے مقبول ہورہاہے جس کے ذریعے ماہر وکوالیفائیڈ ڈاکٹرز آن لائن سسٹم کے ذریعے بڑے شہرمیں بیٹھ کر دوردرازعلاقوں میں طبی عملہ وطبی آلات کی مدد سے مریضوں کو بہترنسخہ تجویز کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ میونسپل کارپوریشن تربت سمیت دیگر بلدیاتی اداروں کی مشکلات کوجلد دورکیاجائے گا، انہوں نے شاہراہوں کومحفوظ بنانے کیلئے موثراقدامات اٹھانے کی ہدایت کی تاکہ حادثات کوکم سے کم کیاجاسکے۔
انہوں نے کہاکہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کیلئے جتنا بھی ہوسکے زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں درخت ہمارے لئے انتہائی اہم اور ضروری ہیں، بعدازاں انہوں نے ٹیچنگ ہسپتال تربت کے شعبہ ایمرجنسی اور ڈائیلسز یونٹ کا دورہ کیا۔
اس موقع پرکمشنرمکران ڈویژن کیپٹن (ر) طارق زہری، ڈی سی کیچ خواجہ سکندرذیشان، ڈائریکٹرہیلتھ مکران ڈویژن ڈاکٹرجنید گچکی ودیگران کے ہمراہ تھے، ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرفاروق رنداور ڈائلسز یونٹ کے انچارج ڈاکٹرجاویدکریم نے انہیں ہسپتال کے مسائل ومشکلات، ضروریات ودیگر مختلف امور سے متعلق آگاہ کیا۔
دورے کے آخرمیں انہوں نے تربت شہرکا دورہ کیا اور سٹی پروجیکٹ کی سڑکوں کامعائنہ کیا،قبل ازیں چیف سیکرٹری بلوچستان جب گوادرسے تربت پہنچے تو تربت ہوائی اڈے پر ڈپٹی کمشنر کیچ خواجہ سکندر ذیشان، اے ڈی سی کیچ سراج کریم، اسسٹنٹ کمشنر تربت خرم خالد اور میونسپل کارپوریشن تربت کے چیف افیسر شعیب ناصر، رسالدارمیجر لیویز سماعیل خالق ودیگر افسران نے ان کا استقبال کیا۔
جبکہ کمشنرمکران ڈویژن کیپٹن (ر) طارق زہری ان کے ہمراہ تھے، جہاں سے وہ سیدھا سرکٹ ہاؤس تربت روانہ ہوگئے جہاں پر انہیں لیویز فورس کے جوانوں نے گارڈ آف آنرپیش کیا۔