کوئٹہ: بلوچستان کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لئے انٹر ی ٹیسٹ دینے والے طلباء نے لیے گئے ٹیسٹ کو نصاب کے برعکس قرار دیتے ہوئے ازسر نو ٹیسٹ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔بدھ کے روز انٹری ٹیسٹ دینے والے طلباء وطالبات نے کوئٹہ پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر طلباء و طالبات نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھائے رکھے تھے اور مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی،اس موقع پر متاثرہ طلباء کا میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اتوار کے روز بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام بلوچستان کے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کے لئے جو انٹر ی ٹیسٹ لیا گیا تھا۔
نصاب کے مطابق نہیں تھا امتحانی مراکز میں جب ہم مرحلہ وار کیمسٹری اور فزکس کے سوالات کو حل کرنے تک پہنچیں تو کیمسٹری سے متعلق سوال نامہ میں اتنے لمبے اسٹیٹ منٹ دیئے گئے تھے جنہیں طلباء نہیں پڑھ سکے فزکس سے متعلق زیادہ سے زیادہ ویلیوز اور نومیریکلز سوال نامہ میں شامل کئے گئے تھے اور انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ ایک رف پیج پر صرف ایک نومیریکل ہی مکمل ہو پایا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کی جانب سے سوال نامہ انتہائی سخت اور نصاب کے برعکس بنایا گیا تھا جو پی ایم ڈی سی کے قوانین کے مطابق نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر صوبوں پنجاب، سندھ اور کے پی کے میں پی ایم ڈی سی کے قوانین اور نصاب کے مطابق امتحان لیا گیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ امتحان ختم ہونے سے ایک گھنٹے قبل گیارہ بجے پیپر سوال نامہ آؤٹ ہوکر وٹس ایپ کر وائرل ہوچکا تھا۔
لہذا حکومت اور متعلقہ حکام ٹیسٹ میں ہونے والی بے ضابطگیوں اور نصاب سے ہٹ کر ٹیسٹ لینے کا نوٹس لیتے ہوئے بولان یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسزکو از سرنو ٹیسٹ لینے کا پابند بنائیں۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ طلباء کیساتھ ہونے والی زیادتی اور حق تلفی کا نوٹس نہیں لیا گیا تو سخت احتجاج کرینگے۔
Syeda Bia
#Bmctestshouldbereconduct
Syeda Bia
Bmc entry test should be reconduct