|

وقتِ اشاعت :   September 22 – 2019

گوادر: یہو دی نواز حکومت نے کشمیر کا سودا کرڈالا اب ا ور گوادر کی باری ہے۔ ملک کا دفاعی بجٹ کشمیر کی سلامتی کے لیئے مختص کیا گیا اور بات سو دے بازی پر پہنچی۔ امریکی کی خوشنودی کے لیئے سی پیک کو عضو معطل بنا دیا گیا ہے۔ چائنا کو ناراض ہوگیا ہے۔

بلوچستان میں سی پیک منصوبے میں کوئی سڑک نہیں بنائی گئی۔ آزادی مارچ کٹھ پھتلی حکمرانوں کے انجام کے دن ہوگا۔ ہمارا مارچ پر امن ہوگا اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو نتائج کے ذمہ دار حکمران اور ادارے ہونگے۔ ان خیالات کااظہار جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر و ایم این اے مو لانا عبدالواسع نے یہاں گوادر کے ملا فاضل چو ک پر تحفظ آئین پاکستان کا نفرنس کے موضوع پر جلسہ عام سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

جلسہ عام سے ایم این اے کمال الد ین، ایم پی اے میر یونس عزیز زہری، ایم پی اے میر زاہد علی ریکی، ایم پی اے حاجی آ صف ترین، صوبائی نائب امیرحاجی صد یق مینگل، ترجمان جے یوآئی بلوچستان دلا ور کاکڑ، صوبائی رہنماؤں سابقہ وزیر صحت وڈیرہ عبدالخالق زہری، حاجی نواز کاکڑ، مولانا سرور ندیم، حاجی غازی خان کاکڑ اور ضلعی امیر گوادر عبدالحمید انقلابی نے بھی خطاب کیا۔

جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے مو لانا عبدالواسع نے پی ٹی آئی حکومت پر شد ید تنقید کی اور کہا کہ یہودی نواز حکومت ملکی سالمیت کے لیئے خطرہ بن چکا ہے بیرونی آقاؤں کی خوش کرنے کے لیئے کشمیر کا سودا کیا گیا ہے اور آگے گوادر فروخت کرنے کا پروگرام ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کی اہمیت گوادر کی وجہ سے لیکن گوادر سمیت بلوچستان میں سی پیک منصوبے کے ثمرات سے اہلیان گوادر اور بلوچستان کو اس کا کوئی فاعدہ نہیں ملا اب سی پیک کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے امر یکہ سی پیک اور گوادر کی ترقی نہیں چاہتا مو جودہ حکومت امر یکہ کی خواہش پر اس کام کی تکمیل پر عمل پیرا ہے جس کی وجہ سے چائنا ناراض ہوچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام نے دس سال قبل جو پیشنگوئی کی تھی و حرف بہ حرف سچ ثابت ہونے جارہی ہے موجودہ حکومت کے حوالے سے جمعیت نے جن خد شات کااظہار کیا تھا ملک کے باقی سیاسی جماعتوں نے اس پر یقین نہیں کیا آج وقت اور حالات نے سب کچھ واضح کر دیا ہے کشمیر ہم سے گیا پتہ نہیں آگے اور کیا کیا جائے گا۔

حکومت کشمیر کی سالمیت پر اسکول کے بچوں کا جلوس نکال کر اس تاریخی جرم پر پر دہ ڈالنے کی ناکام کوشش کررہی ہے ہم نے گزشتہ 75سالوں سے کشمیر کی سلامتی کے لیئے دفاعی بجٹ مختص کیا مگر اس کا نتیجہ کشمیر کی سو دے بازی پر منتج ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ حکمران مز ید اس ملک پر مسلط رہے تو ہمارا قومی وقار، اسلامی شعائر اور نظر یاتی سر حدیں مکمل طور پر تباہ ہوجائینگی ختم نبوت ﷺ کے قانون کاخاتمہ کر کے یہ حکمران ملک کو اسلام کے متوازی نظام پر چلانے کی کوشش کر ینگے جو ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کا آزادی مارچ جمہوریت اور سو یلین بالادستی کے لیئے ہوگا اب یہ فیصلہ کرنا ہوگا یہ ملک کس کوچلانا ہے بہتر ہے حکمران خود مستعفی ہو جائیں تاکہ اسلام آباد لاک ڈان کی ضرورت پیش نہیں آئے۔ جسلہ عام کے نظامت کے فرائض جمعیت علمائے اسلام (ف) گوادر کے جنرل سیکریڑی اور سیکر یڑی اطلاعات مولانا امجد گنزوی اور جلا ل میاء نے مشترکہ طور پر ادا کیئے۔