|

وقتِ اشاعت :   September 23 – 2019

حب : جمعیت علماء اسلام لسبیلہ کی جانب سے حب میں تحفظ ختم نبوت و یکجہتی کشمیر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا کانفرس میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جمعیت علماء اسلام کے صوبائی قائدین نے خطاب کیا۔

جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے صوبائی قائدین کا گڈانی موڑ پر استقبال کیا قافلے کی شکل صوبائی قائدین کو حب جلسہ گاہ پہنچایا گیا جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر مولانا واسع، صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا شاہ محمود، مولانا غلام قادر قاسمی، وڈیرہ عبدالخالق، مولانا یعقوب ساسولی و دیگر نے خطاب کیا۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا واسع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ حیران ہے جمعیت علماء اسلام اتنے اہم قدم کیوں اٹھا رہا ہے جمعیت علماء اسلام اتنے جلسے کیوں کررہا ہے 75 سالوں سے جمعیت علماء اسلام کے ووٹ چوری کے گئے مگر جمعیت علماء اسلام نے ملک کے خاطر اور جمہوریت کے لئے سب برداشت کیا مگر ہم نے پہلے کہا ایک ایسے شخص کو ملک پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا جمہوریت سے کوئی تعلق نہیں نہ مستقبل نہ دین کے حوالے علم ہے یہ شخص ملک تباہ کررہے گا۔

ہمارے آگاہ کرنے کے باوجود اس شخص کو ملک پر مسلط کیا گیا اس شخص نے آتے ہی معیشت تباہ کیا ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھا اور عقیدہ پر حملہ کیا ملک کے سرحدیں غیر محفوظ ہوگئے جمعیت علماء اسلام نے ان کے خلاف تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیا ان مگر وہ سوچ رہے تھے۔

جمعیت علماء اسلام نے فیصلہ کیا عوام کے پاس جانے کا قائد جمعیت مولانا فضل الرحمان نے پندرہ ملین مارچ کئے جمعیت علماء آخری ملین مارچ کوئٹہ میں کیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکمران اگست کے آخری میں استعفی دے اور الیکشن کرائے مگر نااہل حکمرانوں نے استعفی کی جگہ واشٹکن امریکی صدر کے دعوت پر گئے اور امریکی صدر نے انہیں کہا کہ ثالثی کا دور ہے ہم طالبان سے مذاکرات کررہے آپ مجھے ثالث بناؤ میں بھارت سے بات کرکے کشمیر کا مسئلہ حل کرتا ہوں۔

اس سلیکٹ وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو یک طرف کرکے سب کو نظر انداز کرکے امریکی صدر کو ثالث بنے کی اجازت دیا وہ قائداعظم کے کشمیر کو جس کے لئے قائد اعظم نے کہا تھا کہ کشمیر شہ رگ ہے اس پر کوئی ثالثی نہیں ہوگا جس امریکا نے کہا تھا تم بنگلہ دیش پر حملہ کرو ہمارا بحری جہاز مدد کے لئے آرہا ہے 30 سال سے وہ جہاز نہیں آیا بنگلہ دیش الگ ہوگیا اب کشمیر کو بھی ان کے ثالثی کے لئے حوالے کردیا۔

اس نااہل حکمران کے خلاف اکتوبر میں جمعیت علماء اسلام کی جانب سے اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کیا جائے گا لاک ڈاؤن میں پاکستانی عوام بھرپور شرکت کرے گا کارکن لاک ڈاؤن کے لئے گھر گھر دعوت دیں اس کے لئے تیاری کرے نااہل حکمرانوں نے ملک کی معیشت تباہ کردیا ہے مہنگائی نے غریب کا کمر توڑ دیا ہے۔

سلیکٹ حکمرانوں کو ہٹانے کے لئے ہمارے جدوجہد کو کامیاب بنانے کے لئے عوام ہمارے ساتھ دے گا اور ہم اس نااہل حکومت کا خاتمہ کریں گے۔ دریں اثناء جے یو آئی بلوچستان کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ ملک میں ایسے حکمران مسلط کیئے گئے ہیں جو نہ تو عوام کے خیر خواہ ہیں اور نہ ہی جمہوریت کے خیرخواہ ہیں موجودہ حکومت ملک دشمن حکومت ہے جو ملک کو ترقی کے بجائے کھوکھلا کر رہی ہے۔

الیکشن سے پہلے ہی پیشنگوئی ہوگئی تھی کہ ایسے حکمران کو لایا جائیگا جو جمہوریت کو مضبوط کرنے کے بجائے کمزور کریگا اور پھر الیکشن کے بعد ایسے ہی ہوا موجودہ حکومت نے کشمیر کو بیج دیا ہے اور معشیت کو تباہ کردیا ہے الیکشن سے قبل ہمارا فیصلہ تھا کہ ہم حلف نہیں لینگے مگر سیاسی تنہائی سے بچنے کیلئے حلف لیا تین مہینوں سے ہمارے ملین مارچ شروع ہیں اکتوبر میں اسلام آباد کا گھیراو کرینگے اور حکومت کا تختہ الٹ کر دم لینگے ہمارا آزادی مارچ پرامن ہوگا۔

ہم ان اداروں سے کسی بھی قسم کا تصادم نہیں چاہتے کوئٹہ کے تاریخی اجتماع نے ثابت کر دیا ہے کہ پورا بلوچستان ہمارے ساتھ ہے اور انشا اللہ آزادی مارچ کے تاریخ کے اعلان کے بعد بلوچستان کی عوام بھی اسلام آباد پہنچے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوتھل میں جے یو آئی کے رہنما رکن صوبائی اسمبلی مکھی شام لال لاسی کے ظہرانے میں شرکت سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ساتھ دیں یا نہ دیں حکومت کو اکتوبر میں مستعفی ہونا چاہیے اگر نہیں تو ہم آزادی مارچ کرکے اسلام آباد کا گھیراو کرینگے اور اس حکومت سے عوام کو نجات دلائیں گے۔

وزیراعظم نے امریکہ دورے کے موقع پر امریکہ صدر ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کمشیر کی صورتحال پر ٹرمپ کی ثالثی کو فوری قبول کرنا اگر عوامی وزیر اعظم ہوتا تو وہ ثالثی کو اتنا جلدی قبول نہیں کرتا وہ تو وقت مانگ کر عوام سے رائے کے بعد فیصلہ کرتا جیسے مودی نے اس ثالثی کو قبول نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزادی مارچ کے دوران کسی بھی ادارے سے تصادم نہیں چاہتے بلکہ ان اداروں نے بھی ملک کے تحفظ کیلئے حلف اٹھایا ہے اور وہ بھی ساتھ دیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اخلاقی طور پر آزادی مارچ کی حمایت کی ہے اور امید ہے کہ دیگر سیاسی پارٹیاں بھی بھرپور ساتھ دیں گی۔

اس موقع پر صوبائی جنرل سیکریٹری شاہ محمود۔رکن صوبائی اسمبلی اصغر خان ترین۔رکن صوبائی اسمبلی یونس عزیز زہری۔مولانا غلام قادر قاسمی۔مولانا یعقوب ساسولی۔

مولانا عبدالصوبائی جنرل سیکٹری ایم این اے مولانا آغامحمودشاہ ایم این اے صوبائی رہنما مولانا کمال دین۔ایم پی اے یونس عزیز زہری۔۔ایم پی اے اصغرترین،۔سابق صوبائی وزیر صحت عبدالخالق زھری،۔ایم پی اے حاجی نواز کاکڑ۔سابق صوبائی مولانا غلام سرور موسی خیل،جیٹی آئی بلوچستان کے سابق صوبائی صدرصفی اللہ،جییوآئی پاکستان کیمرکزی نائب امیر ضلعی امیر جییوآئی لسبیلہ مولانا غلام قادرقاسمی جییوآئی اوتھل کے امیر مولانا مفتی محمد سعید، جییوآئی لسبیلہ کینائب امیر مولانا عبد الحمیدعارف جبکہ رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان مکھی شام لال لاسی کی جانب سے قائدین کو ظہرانہ دیا گیا۔