خضدار: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع،صوبائی جنر ل سیکرٹری رکن قومی اسمبلی سید محمود شاہ،مرکزی نائب امیر مولانا قمر الدین،سینیٹر مولانافیض محمد اراکین صوبائی اسمبلی میر یونس عزیز زہری،اصغر ترین،محمد نواز کاکڑ،مکھی شام لعل نے کہا ہے کہ8 201کے انتخابات میں حقیقی جماعتوں کو اندھیرے دھکیل کر ان کی مینڈیٹ کو چھین کر امریکہ نواز جماعت کو دی گئی جس کا ناقابل تلافی ا نقصان اب پورے ملک کو اٹھانا پڑ رہا ہے۔
امریکہ نواز پالیساں،آئین سے ختم نبوت کے شق کو ختم کرنے کی کوششیں اور کشمیر کا سودا موجودہ حکومت کی کاوشیں ہیں،ملک کی معیشت تباہ ہو گئی ہے،مہنگائی عروج پر ہے،لا دین قوتوں کو فرنٹ لائن پر بیٹھایا گیا ہے جبکہ قرضہ لے لے کر پاکستان کو آئی ایم ایف کے ہاں گروی رکھ دی گئی ہے۔
انتخابات سے قبل عمران خان نے جو نعرہ دیا تھا وہ خود اپنی ہر نعرے کی نفی کر رہا ہے،پاکستان اسلام کے نام پر حاصل ہوا ہے اس کو سیکولر اسٹیٹ بننے نہیں دئینگے عوام خود کو اسلام آباد لاک ڈاون کے لئے تیار کریں اورہر صورت اسلام آباد پہنچ جائیں ہم دنیا کو یہ دیکھائیں گے کہ اصل قوت عوام ہے غیر جمہوری طریقے سے حکومتوں کو سلیکٹ کرنے والے نہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تحفظ ختم نبوت کانفرنس خضدار سے خطاب کرتے ہوئے کیا کانفرنس سے حافظ حسین احمد شرودی،مولانا محمد سرور ندیم،سردار علی محمد قلندرانی،سردار محمد یحی خان ترین،وڈیرہ عبدالخالق موسیانی،مولانا غلام قادر،مولانا محمد اسحاق شاہوانی،مولانا عنایت اللہ رودینی،مولانا محمد صدیق مینگل،مولانا بشیر احمد عثمانی،دلاور خان کاکڑ،مولانا خالید ولید سیفی،مولانا رحمت اللہ،حاجی غازی کاکا،مولانا محمود الحسن قمر،مولانا کمال الدین،صبیح اللہ مینگل،مولانا عبدالواحد،حافظ جمیل احمد ابراراور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
قبل ازیں جمعیت علماء اسلام کے قائدین کا خضدار شہر سے پانچ کلو میٹر دور استقبال کیا گیا اور انہیں جلوس کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچایا گیاجمعیت علماء اسلام کے صوبائی ومرکزی قائدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ جھالاوان کے عام کی اس طرح جمعیت علماء اسلام کا ساتھ دینا اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ جھالاوان بھی جمعیت علماء اسلام کا مرکز ہے تحفظ ختم نبوت کانفرنس کے انعقاد کا بنیادی مقصد حکومت کی جانب سے آئین پاکستان میں ختم نبوت کی شق کو ختم کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانا ہے۔
بد قسمتی کی انتہاء یہ ہے کہ یہ سب کچھ حکومتی پلیٹ فارم سے ہو رہے ہیں جمعیت علماء اسلام یہ واضح کرنا چاہتی ہے کہ پاکستان کے حصول میں علماء دیوبند کی قربانیاں شامل ہیں اور پاکستان کا قیام کلمہ حق کی بنیاد پر ممکن بنایا گیا پاکستان کو کسی صورت ہم سیکولر اسٹیٹ بننے نہیں دئینگے اور جو اس طرح کی کوششیں کر رہے ہیں ان کے عزائم خاک میں ملا دئینگے۔
مقررین کا کہنا تھا کہ جولائی 2018 ء میں ہونے والے انتخابات میں عوام نے جن کو مینڈیٹ دیا تھا بد قسمتی سے عوامی مینڈیٹ طاقت کے زور پر چھین کر ایک ایسی جماعت کو دی گئی جس کی پرورش امریکہ سمیت لادین قوتیں کر رہی ہیں اور عوامی رائے کو تبدیل کر نے کی سزا اب پورا ملک بھگت رہا ہے۔
عمران خان نے انتخابات سے قبل معیشت درست کرنے اور آئی ایم ایف سے قرضہ نہ لینے کی بات کر دی اور ایک سال کے عرصے میں آئی ایم ایف سے قرضہ لے لے کر ملک کو گروی رکھ دی گئی،پچاس ہزار مکانات لوگوں کو دینے کا اعلان کرنے کے بعد کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں سے ہزاروں شہریوں کے گھروں کو تجاوزات کے نام گرا کر لوگوں کو بے گھر کر دیا گیا جبکہ ایک کروڑ نوکریاں دینے کا اعلان کرنے کے بعد بڑی تعداد میں نوجوانوں کو بے روزگار کر دیا۔
عمران خان اور موجودہ حکومت نے ایک سال میں ملک کو اتنا نقصان پہنچایا جتنا نقصان 75 سال میں کسی حکومت نے نہیں پہنچائی کشمیر پاکستان کا شہ رگ ہے مگر افسوس موجودہ حکومت نے پاکستان کی شہ رگ کا امریکہ میں سودا کر دیا اور پھر کشمیر میں جو مظالم شروع ہوئے اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں جمعیت علماء اسلام یہ واضح کرتی ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے کارکنان پاکستان کی شہ رگ کا ہر صورت دفاع کرئینگے۔
وزیر اعظم اور ٹرمپ جتنے بھی سودا بازی کریں ہم ان کے عزائم کامیاب ہونے نہیں دئینگے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماوں کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے قبل ازیں پیپلز پارٹی کی حکومت نے ختم نبوت کی شق کو چھیڑنے کی کوشش کی تو جمعیت علماء اسلام رکاوٹ بن گئی۔
اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) نے ختم نبوت کے آئینی شق کو ختم کرنے کی کوشش کی اس کے سامنے بھی ہم رکاوٹ بن گئے اورا ب موجودہ حکومت نے امریکہ اور لادین قوتوں کے ایماء پر ختم نبوت کی شق کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے اور بضد ہے کہ وہ یہ کام کرے گی مگر جمعیت علماء اسلام اہلیان پاکستان کے ساتھ ملکر حکومتی تمام کوششوں کا ناکام بنائے گا اور تحفظ ختم نبوت کی خاطر قائد جمعیت علماء اسلام نے اسلام آباد لاک ڈوان کا اعلان کیا ہے۔
جے یو آئی اور جے ٹی آئی کے کارکنان اور ہر کلمہ گو انسان کی یہ زمہ داری ہے کہ وہ اعلان کردہ تاریخ کے مطابق ہر صورت چائیے پیدل جانا پڑے،گاڑیوں میں یا کہ گھوڑے پر اسلام آباد پہنچ جائیں اور 2018 ء عوامی مینڈیٹ چھین کر عمران خان کو دینے والے قوتوں کو دیکھائیں کہ اصل طاقت عوام کی ہے اور عوامی مینڈیٹ کو تبدیل کرنے کے نقصانات نا قابل تلافی ہوتے ہیں جلسہ میں خضدار،وڈھ،کرخ،باغبانہ،زہری،فیروز آباد،نال،آڑنجی،توتک سمیت ضلع کے مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔