|

وقتِ اشاعت :   September 25 – 2019

تربت: برطرف ٹیچرزکااجلاس،ڈی ای اواوراے سی تربت سے ملاقاتیں وزیراعلیٰ بلوچستان ضلعی انتظامیہ کی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں برطرف ٹیچرزکوبحال کرے،ٹیچرزکی برطرفی سے ضلع کیچ کے متعدد سکولوں میں تدریسی عمل متاثر،بچوں کا سال ضائع ہونے کاخدشہ ہے۔

ڈی ای او کیچ متاثرہ سکولوں میں تاحال متبادل ٹیچرزفراہم کرنے میں ناکام،2اکتوبرتک ضلع کیچ کے برطرف ٹیچرزبحال نہ کئے گئے توروزانہ کی بنیاد پرتربت اورکوئٹہ کے پریس کلبوں کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کرکے احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔

میڈیاکوجاری کردہ بیان میں کہاگیاہے کہ برطرف ٹیچرزایکشن کمیٹی کیچ کا اجلاس سوموارکووطن ٹیچرزایسوسی ایشن کیچ کے دفترمیں منعقد ہوا،اجلاس میں خواتین ٹیچرزکی بڑی تعدادشریک تھی۔

اجلاس میں مسئلے کا مختلف پہلوؤں پر غوروخوص کیاگیا کہ اپنے بحالی تک خاموش نہیں بیٹھیں گے،ہر دوسرے ہفتے برطرف ٹیچرزکا اجلاس ہوگی،ضلعی انکوائری کمیٹی اس مہینے کے اختتام تک اپنے سفارشات مرتب کرکے سیکرٹری تعلیم بلوچستان اورایک کاپی وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان عالیانی کو ارسال کریگی اگر وزیر اعلی بلوچستان یا سیکرٹری تعلیم بلوچستان نے ہمیں بحال کرکے سروس جاری رکھنے کا موقع نہیں دیا تومجبورا احتجاج کاراستہ اپنا کرپر امن احتجاج کے تمام ذرائع کو بروئے کارلائیں گے۔

پہلے مرحلے میں برطرف ٹیچرزکی دو کمیٹیاں تشکیل دیکر تربت اورکوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کاانعقادکیا جائیگااس کے ساتھ سول سوسائٹی اورسیاسیتنظیموں کیساتھ ملکرریلی نکال کر مظاہرے کئے جائیں گے۔

اجلاس کے بعدایک ٹیچرزکی وفد نے انکوائری کمیٹی کے چیئرمین اوراسسٹنٹ کمشنرتربت اورڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرکیچ سے الگ الگ ملاقات کرکے اپنے تشویش اورکیس کی اپ ڈیٹ معلوم کیا گیا،جبکہ ڈی ای اوکیچ نے خودکوبری الزمہ قراردیکرغلطی کاذمہ دارآرٹی ایس ایم ٹیم کو قراردیکراپنے کردارکے حوالے سے ٹیچرزوفد کو مطمئن نہ کرسکا۔

اس موقع پر ڈی ای اونے کہاکہ برطرف ٹیچرزاپنی بحالی کیلئے اپنے درخواست اورحاضری رپورٹ میرے دفترمیں جمع کریں،جس پر ٹیچرزوفد نے حیرانگی کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہماری درخواست اورحاضری رپورٹس ضلعی انکوائری کمیٹی کے پاس جمع ہیں اورکمیٹی میں محکمہ تعلیم کیچ کے نمائندے بھی شامل ہیں۔

دوسری بات برطرف ٹیچرزکے درخواست اورحاضری رپورٹس معطلی کے وقت ڈی ای اوکیچ کے آفس میں جمع کرچکے ہیں لیکن انہیں سیکرٹری تعلیم آفس کوئٹہ پہنچانے کے بجائے ردی کے ٹھوکری میں پھینک دیئے گئے ہونگے،برطرف ٹیچرزایکشن کمیٹی کے فوکل پرسن غلام نبی بلوچ نے کہاکہ برطرف ٹیچرزایک دوسرے سے رابطے میں رہیں اورہر ہفتے سوموارکو ڈی ای اوکیچ کے دفتر کے سامنے میں آجائیں تاکہ مشاورت کاسلسلہ جاری رکھ سکیں۔