|

وقتِ اشاعت :   September 28 – 2019

کوئٹہ :  بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ حلقہ این اے 265کے لو گوں کو حق نمائندگی سے محروم رکھ کر کوشش کی گئی کہ جعلی طریقے سے غیرسیاسی لوگوں کو پارلیمنٹ میں لایاجائے۔

حلقہ این اے 265کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو من و عن تسلیم کرتے ہوئے امیدوار دوبارہ انتخابی عمل میں آئیں اورفیصلہ عوام پر چھوڑیں کہ وہ کسے منتخب کرنا چاہتے ہیں، اگر مخالفیں سپریم کورٹ گئے تو ہم وہاں بھی اپنے مینڈیٹ کا دفاع کریں گے۔

جمعہ کے روز بی این پی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل کے ہمراہ سراوان ہاؤس میں پریس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ ایک سازش اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت 2018کے انتخابات میں غیر سیاسی لوگوں کو پارلیمنٹ کا حصہ بنایا گیا اور کوشش کی گئی کہ صوبے کی نمائندگی کو کہیں نہ کہیں دبا کر بلوچستان کے مسائل اور بحران پر بات کرنے والوں کو سیاسی راستے سے ہٹا کر ایوان میں غیر سیاسی لوگوں کو لایا جائے جو 5سال تک خاموش بیٹھیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے اہم حلقے کو حق نمائندگی اور پارلیمانی نمائندگی سے سازش کے تحت محروم رکھا گیاالیکشن ٹربیونل کے فیصلے سے ثابت ہوگیا ہے کہ این اے 265میں دھاندلی ہوئی عدالت نے فیصلہ دیا کہ دھاندلی زدہ الیکشن میں جعلی طریقے سے امیدوار کو مسلط کیا گیا جس پر عدالت نے انکی کامیابی کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس شخص نے ایک سال جعلی طریقے سے صوبے اور حلقے کے عوا م کی حق تلفی کی انہیں چاہیے کہ وہ اخلاقی طور پر انتخابی عمل میں اترکر اس بات کا فیصلہ عوام پر چھوڑیں کہ وہ کسے منتخب کرنا چاہتی ہے اگر ہمارے رقیب اور مخالفین سپریم کورٹ میں جائیں گے ہم اپنے عوامی ووٹ اور مینڈیٹ کا دفاع کر نے کے لئے آخری دروازہ بھی کھٹکھٹائیں گے اور آج کی طرح وہاں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔

نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ بی این پی صوبے کی واحد نمائندہ جماعت اور ہم پر ووٹر ز اور عوام کا بھر پور اعتماد ہے دوبارہ انتخابات میں بھی عوام ہم پر اعتماد کریگی ہم ایمانداری اور دیانت سے شہر اور صوبے کی نمائندگی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ؎پارٹی قیادت،کوئٹہ کے شہریوں کا شکر یہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے 2018کے انتخابات میں اعتماد کا اظہار کیا اور اپنے ووٹ سے نوازاپارٹی کی قیادت اور لیگل ٹیم نے دن رات محنت کی اور یہ کامیابی عوام کی دعاؤں اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے۔