|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2019

کوئٹہ:  بلوچستان حکومت نے ریکوڈک جرمانے کا معاملہ حل کرنے کیلئے کوششیں شروع کردیں ہیں اس سلسلے میں تین آپشنز کے تحت کام کیا جارہا ہے بلوچستان حکومت کا ایک وفد اس سلسلے میں امریکہ میں موجود ہے جبکہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان کا جلد ایک غیر ملکی دورے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت بلوچستان نے ریکوڈک منصوبے پر آنے والے جرمانہ کے بعد حکومت بلوچستان وفاقی حکومت سے بھی مکمل رابطے میں ہے جبکہ اس مسئلہ کے حل کیلئے سابق کمپنی ٹی سی سی کیساتھ بیک ڈور رابطے بھی جاری ہیں جبکہ دوسری جانب اس پروجیکٹ کے مستقبل کیلئے اگر ٹی سی سی سے مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو دیگر آپشنز پر بھی غور کیا جارہا ہے جسکے لئے مختلف بین الاقوامی کمپنیوں نے بھی وفاقی و صوبائی حکومت سے رابطے کئے ہیں جن پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی دلچسپی ظاہر کرنے والی کمپنیوں میں چائنا اور سعودی عرب کی بڑی کمپنیاں شامل ہیں ذرائع کا کہنا ہے حکومت بلوچستان اسوقت اس بات پر غور کررہی ہے کہ عالمی عدالت کے جرمانے کی ادائیگی کیلئے رقم بلوچستان حکومت ادا نہیں کرسکتی اور وفاقی حکومت بھی موجودہ معاشی بحران کی وجہ سے اس جرمانہ کو ادا کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اسلئے وفاقی و صوبائی حکومت نے مشترکہ طور پر پہلے آپشن کے تحت جرمانہ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب اس معاملے کو حل کرنے کیلئے ٹی سی سی کیساتھ بھی بیک ڈور رابطے جاری ہیں اس سلسلے میں بلوچستان حکومت کا ایک وفد امریکہ میں موجود ہے جسمیں بلوچستان کے منتخب اراکین سمیت سیکریٹری مائینز بھی شامل ہیں ذرائع کا کہناہے کہ اسی سلسلے میں وزیراعلی بلوچستان جام کمال کا بھی جلد غیر ملکی دورے کا امکان موجود ہے تاہم اسکی تاریخوں کا تعین ہونا باقی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے اگر ابتدائی دو آپشنز میں کامیابی نہ ملی تو پھر آپشن تھری پر غور کیا جائیگا آپشن تھری کے حوالے سے بھی دو مزید آپشنز اختیار کئے جانے کا امکان ہے اس سلسلے میں مکمل ورکنگ کی جاچکی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عالمی عدالت کی جانب عائد جرمانے کا مسئلہ حل کرلیا گیا تو ایک بہتر ڈیل کے آپشنز موجود ہیں لیکن اگر اس میں کامیابی نہ ملی تو پھر ریکوڈک کے علاقے میں جو ایریا متنازعہ ہے اسے چھوڑ کر اسکے قریب موجود علاقے میں نئی ایکسپلوریشن کیلئے ٹینڈرز جاری کرنے پر بھی ورکنگ کی جارہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال اس معاملے کو حل کیلئے تمام دستیاب آپشنز کو استعمال کرنے کے خواہشمند ہیں لیکن جب تک ان مذاکرات میں کوئی حتمی تصویر سامنے نہیں آتی معاملے پر ہونے والی کسی بھی پیش رفت کو منظر عام پر نہیں لانا چاہتے۔