تربت: برطرف ٹیچرزایکشن کمیٹی کی احتجاجی ریلی، تربت پریس کلب کے سامنے احتجاج، نیشنل پارٹی، جے یو آئی،بی ایس او پجار اور وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن کا برطرف ٹیچرزکے ساتھ اظہاریکجہتی، بحالی تک جدوجہد کاعزم، برطرف ٹیچرز ایکشن کمیٹی نے پیرکے روز احتجاجی ریلی نکالی، ریلی کے شرکاء نے ڈی ای اوآفس سے تربت پریس کلب تک مارچ کیا۔
ریلی میں برطرف مرد وخواتین ٹیچرز کے ساتھ ساتھ نیشنل پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن چیئرمین منصوربلوچ، ضلعی صدرمحمدجان دشتی، ڈاکٹرمحمدنوربلوچ، محمدطاہربلوچ، قادر بخش،طارق بابل، شوکت دشتی، گلزاردوست، جے یو آئی تحصیل تربت کے امیر مولانا عبدالقدیر مینگل، شاہنوازبلوچ، وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن کے ضلعی قائد مفتی سعید احمدبلوچ، صالح بلوچ،یار محمد ساکم،جلیل گچکی، بی ایس اوپجارکے کارکنان شامل تھے۔
ریلی کے شرکاء نے اپنی بحالی کیلئے نعرے لگائے، تربت پریس کلب کے سامنے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن چیئرمین منصور نے کہاکہ محکمہ تعلیم کے حکام کی جانب سے ضلع کیچ کے114اساتذہ کوغیرقانونی طورپر اور قواعد وضوابط کے برعکس غلط طریقے سے برطرف کیاہے،قانونی تقاضے پورے کئے بغیر ایسے اساتذہ کوبیک جنبش قلم برطرف کردیاگیاہے۔
جو عرصہ 20سال سے زائد ٹیچنگ کے شعبے سے منسلک ہیں انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ سب ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیاگیاہے تاکہ ان ٹیچرزکونکال کر ان کی جگہ پرمن پسند لوگوں کوبھرتی کرایاجاسکے،ہم اس ناانصافی کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے، انصاف کے حصول کیلئے جمہوری جدوجہد وعدالتی چارہ جوئی میں نیشنل پارٹی ان متاثرین کا آخری حدتک ساتھ دے گی۔
جمعیت علماء اسلام تحصیل تربت کے امیر عبدالقدیرمینگل نے کہاکہ جے یو آئی اس انتقام گیری اورظلم وناانصافی کے خلاف برطرف اساتذہ کے ساتھ کھڑی ہے، حکومت کایہ اقدام تعلیم کومزید تباہی وتنزلی کی جانب دھکیلنے کی کوشش ہے،تعلیم کے ساتھ ساتھ 114خاندانوں کی تباہی برداشت نہیں کریں گے،1کروڑ نوکریوں کے دعویداروں نے ایک سال گزرنے کے بعدکسی فردواحد کوبھی ملازمت نہیں دی ہے۔
مگر آئے روزسینکڑوں کے حساب سے لوگوں کوبے روزگارکیاجارہاہے حکمران غریب اورمظلوم کی آہ سے بچیں انہوں نے کہاکہ وطن ٹیچرز ایسوسی ایشن پر دباؤڈالنے کے ہتھکنڈوں کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، برطرف ٹیچرز کی نمائندہ میڈم رشیدہ نے کہاکہ ہمیں بلاجواز برطرف کیاگیاہے جن کو برطرف کرناچاہیے تھا ان کے نام تولسٹ سے نکال دئیے گئے ہیں۔
محکمہ تعلیم کی تباہی کے ذمہ دار اساتذہ نہیں بلکہ یہی تعلیمی افسران اوردفترتعلیم کے کرتا دھرتاہیں جنہوں نے اساتذہ سے پیسہ لیکر انہیں الٹرنیٹ کاراستہ دکھایاہے، انہوں نے کہاکہ ہماری معاشی قتل کی گئی ہے ہمارے گھروں میں فاقوں کونوبت ہے۔
ہمارے بچوں کی تعلیم متاثرہورہی ہے ہمارے لئے جیناعذاب بنادی گئی ہے ہم اپنے بچوں کے منہ کانوالہ چھین کرکسی اور کو دینے کی اجازت نہیں دے سکتے، من پسندوں کونوازنے کیلئے حکومت مزید پوسٹ تخلیق کرے اگرہمیں بحال نہ کیاگیاتوہم 8اکتوبر کو سی ٹی ایس پی کے ٹیسٹ وانٹرویو ہونے نہیں دیں گے۔