|

وقتِ اشاعت :   October 9 – 2019

تربت:  تربت میں امن و امان کے حوالے سے ایک اعلی سطحی اجلاس منگل کو سرکٹ ہاؤس تربت میں منعقد ہوا جس کی صدارت وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے کی۔

اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالرحمن بزدار،آئی جی پولیس بلوچستان محسن حسن بٹ، ڈی آئی جی پولیس گوادر ریجن منیر ضیاء راؤ،صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمدبلیدی، ایم پی اے لالہ رشید دشتی، کمشنر مکران کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری، ڈپٹی کمشنر کیچ خواجی زیشان سکندر، ڈی پی اوکیچ میر حسین لہڑی کے علاوہ انتظامی افیسران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہاکہ بلوچستان کو بے چینی کی کیفیت سے نکال دینگے،گوادر اور مکران ڈویژن جیسے اہم علاقے کو جرائم پیشہ عناصر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ دینگے،صوبائی حکومت قیام امن کے لیئے اپنی زمہ داریوں سے مکمل طور پر آگاہ ہے اس حوالے سے پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے اشتراک سے جامع پلان ترتیب دے رہے ہیں تاکہ قانون شکن عناصر کے گرد گھرا تنگ کیا جاسکے اور جرائم کی بیخ کنی کی جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی بلوچستان کے احکامات کی روشنی میں ضلع کیچ میں امن و امان کے حوالے سے خصوصی اقدامات اٹھارہے ہیں اور اس حوالے سے حالیہ دنوں میں یہاں پر جتنے واقعات ہوئے ان کے تدارک اور ان میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کے لیئے پولیس کو متحرک کیاگیا ہے اور اسلسلے میں پولیس کو تمام ضروری آلات اور اسلحہ سے لیس کردیاگیا ہیے جبکہ تربت شہر میں گشت میں اضافہ کے لیئے پولیس اور لیویز فورس کو مذید گاڈیاں بھی فراہم کی جائینگی اور شہر میں کالے شیشے والی گاڈیوں کے خلاف سخت کاروائیاں شروع کی جارہی ہیں۔

انہون نے کہاکہ جرائم میں ملوث عناصر سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی اور انہیں ہر صورت میں قانون کے شکنجے میں لاکر سزادیا جائے گا۔اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمدبلیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ لوگوں میں جان و مال کی تحفظ کے حوالے سے جو خدشات پیدا ہوگئے ہیں انہیں دور کرنے کے لیئے صوبائی حکومت ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر خاطر خواہ اقد ا مات اٹھارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بلوچ معاشرے میں چادر و چار دیواری کی بڑی اہمیت ہے گھروں میں ڈاکہ زنی کے واقعات بلوچ معاشرے کے اقدار کے بر خلاف ہیں اوراس حوالے سے حکومت کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے ادارو ں کو واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ جرائم میں ملوث افراد اور گروہوں کے خلاف بلا تفریق اقدامات اٹھائیں اور کسی بھی جرائم پیشہ گروہ سے کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے۔

انہوں نے کہاکہ تربت میں حالیہ دنوں پیش آنے والے جرائم کے واقعات پر آئی جی پولیس اور وزیر داخلہ نے سنجیدہ نوٹس لیا ہے ان واقعات کے متعلق تحقیقات مکمل ہونے کے بعد اصل حقائق بہت جلد عوام کے سامنے لائیں گے۔ اس سے پہلے ضلع کیچ میں امن و امان کی مخدوش صورتحال پر ڈی پی او کیچ نے وزیر داخلہ اور آئی جی پولیس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے کہاکہ حالیہ دنوں تربت میں جرائم کے پانچ مختلف واقعات پیش آئے ہیں جن میں مختلف گروہ ملوث پائے گئے ہیں ان میں سے کچھ گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں جبکہ مذید گرفتاریاں متوقع ہیں اس حوالے سے تحقیقات کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے تفتیش تیزکردی گئی ہے۔

اس موقع پر آئی جی پولیس نے تربت شہر میں امن و امان کی بہتری اور پولیس کی استعداد کار میں اضافہ کے لیئے 100 اضافی نفری دینے کا اعلان کرتے ہوئے ڈی پی او کو شہر میں گشت بڑھانے کی ہدایت کی۔دریں اثناء کمشنر مکران کیپٹن ریٹائرڈ طارق زہری اور ڈپٹی کمشنر کیچ خواجہ زیشان سکندر تربت میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور میرانی ڈیم متاثرین کے معاوضہ جات کی ادائیگی ممکن بنانے کے حوالے سے بریفنگ بھی دی۔