|

وقتِ اشاعت :   October 12 – 2019

گوادر: گورنیس اینڈ پالیسی پروجیکٹ بلوچستان کے تعاون سے بلوچستان ریونیو اتھارٹی کے زیر اہتمام ایک کانفرنس منعقد ہوا کانفرنس میں پنجاب سندھ کے پی کے اور بلوچستان کے ریونیو اتھارٹی اور ریونیو بورڈ کے حکام نے شرکت کی کانفرنس کے چیف گیسٹ صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی تھے کانفرنس میں بتایا گیا کہ گورنئس اینڈ پالیسی پروجیکٹ کا مقصد صوبے میں ریونیو میں اضافہ کرنا ہے اور تمام ضروریات کو ایک نظام کے تحت ایک جگہ پر لانا ہے۔

کانفرنس میں مقررین نے کہا کہ بلوچستان ریونیو اتھارٹی نے سیلز ٹیکس آن سروسز قائم کیا ہے جس کے ذریعے بی ار اے ایک آلہ کار کے طور پر صوبے بھر میں ریونیو بڑھا رہا ہے جو کہ پہلے چار سالوں کے ریونیو جع کرکے ریکارڈ قائم کر چکا ہے کانفرنس میں بتایا گیا ہیکہ گورئس اینڈ پالیسی پروجیکٹ بلوچستان کے تکنیکی معاونت اور تعاون سے 2016 بجٹ میں ٹارگٹ سے بھی زیادہ ریونیو جمع کیا ہے کانفرنس سے صوبائی وزیر خزانہ ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں اور جی ڈی پی کو بڑھایا ہے۔

اور پالیسی ریفارمز کے ذریعہ ہر شعبہ میں بہتری لائی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایک عوامی حکومت ہے جو عوامی کے فلاح بہبود کیلیے ہرممکن اقدامات کررہی ہے ماضی میں صوبے کے وسائل کے تحفظ پالیسیوں کے فقدان صحیح معنوں میں نہیں کیا جاسکا تاہم موجودہ حکومت اس حوالے سے موثر پالیسیوں کو متعارف کرکے ان عمل درآمد کررہی ہے انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی کارکردگی کو سہرا تے ہوئے کہا کہ گوادر کی ترقی میں چینی حکومت نے سوشل سیکٹر میں بہت کام کیا ہے۔

جو قابل تعریف ہے،کانفرنس میں بتایا گیا کہ بلوچستان ریونیو اتھارٹی ٹیکس کے بنیاد پر جس کا کام ٹیکس کلیکٹ کرنا اور حکومتی خزانے میں جمع کرانا ہے. بلوچستان ریونیو اتھارٹی نے اس ضمن میں خاطرخواہ کامیابیاں حاصل کی ہیں اور صوبے میں محصولات کی شرح کو بڑے پیمانے میں بڑھانے میں معاون رہا ہے،بی آر اے نے گذشتہ چار سالوں سے محصولات جمع کرنے میں ریکارڈ اضافہ کیا ہے اور پر ہمیں گورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ (جی پی پی) بلوچستان کی تکنیکی مدد اور تعاون بھی حاصل رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ گورننس اینڈ پالیسی پروجیکٹ (جی پی پی) بلوچستان ایم ڈی ٹی ایف کے زیرانتظام ورلڈ بینک کے زیر انتظام حکومت کا منصوبہ ہے جو پبلک فنانشل مینجمنٹ (پی ایف ایم) اور پبلک انویسٹمنٹ مینجمنٹ (پی آئی ایم) کو محکمہ برائے خزانہ اور منصوبہ بندی اور ترقی کے ساتھ بہتر بنا رہا ہے۔ اس میں دیگر محکمہ جات بھی شامل ہیں۔ جی پی پی بلوچستان کا مقصد صوبائی محصولات میں مجموعی طور پر اضافہ کرنا ہے،اس فورم کا بنیادی مقصد بہت سے اسٹریٹجک سطح کے اقدامات اور کاروبار کے بنیادی عمل پر غور و فکر کے ساتھ راہیں ہموار کرنا ہے۔

جن میں سے کچھ اہم نکات درج ذیل ہیں،ٹیکس کی محصولات کو بڑھانا، ٹیکس کے طریق کار کو آسان بنانا، ممکنہ ٹیکس دہندگان کو سیلز ٹیکس کے بارے آگاہی فراہم کرنا، ٹیکس وصولی میں بہتری کے لئے پینل پر بحث و مباحثہ کرنا، اندراج کے عمل کو آسان بنانا، کراس بارڈر ٹرانزیکشنز اور ایس ٹی ایس پالیسیوں اور اس کے طریقہ کار کے سلسلے میں محصولاتی حکام سے بات چیت کرنا سمیت دیگر اہم نکات بھی شامل ہین،ان کا کہنا تھا کہ اس سال سروسز پر سیلز ٹیکس کی وصولی 11 ارب روپے ہوئی ہے جبکہ پچھلے سال 9 ارب روپے رہی تھی جوکہ پچھلے سال کی نسبت اس سال تقریبا دو ارب روپے ذیادہ رہی ہے جوکہ بلوچستان کی خوشحالی کیلیئے نیک شگون ہے۔