|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2019

تربت :  بی این پی کیچ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں مکران کے شکست خوردہ آئی سی یو میں پڑے آخری ہچکیاں لینے والے نیشنل پارٹی کے مرکزی ترجمان کے بیان کو اس کی سیاسی بوکھلاہٹ ذہنی شکست اور بی این پی و مینگل فوبیا کو واضح کرتی ہے۔

کیونکہ جب سے اس پارٹی کے مکران کی سیٹیں آن کے اپنے مائی باپوں نے ان سے جھین کر ان کے نومولود جڑواں بھائیوں کو دے دئیے ہیں تب سے مکران کی یہ پارٹی اپنی سیاسی پاگل پن کی انتہا تک پہنج چکی ہے اور آئے روز بغض کینہ پروری حسد اور جلن سے بھر پور بی این پی اور اس کی قیادت کے خلاف بیان دیکر نہ صرف اپنے بونے قد کو اپنے ہی ہاتھوں بلوچ قوم کے سامنے نیچا کر رہے ہیں۔

بلکہ بلوچ قوم کے سامنے بی این پی اور اسکے قیادت کے قدر و منزلت کو مزید اونچا کر رہے ہیں ہونا تو چاہیے تھا کہ نیشنل پارٹی کے دوست اپنے مائی باپوں سے پوچھ لیتے کہ اتنی نملک حلالیوں فرمانبرداریوں اور 25 سالوں سے آپ کے ہر بلوچ دشمن حکم کی بجاآوری کے باوجود ہمیں اپنے کچرا دان میں بند کرکے ہمارے ہی نومولود جڑواں بچوں کو اسمبلیوں کی زینت بنا یا لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ نیشنل پارٹی اب بھی اپنے آقاؤں کو خوش رکھنے کے لئے غیر سیاسی حرکتیں کر رہی ہے۔