|

وقتِ اشاعت :   October 13 – 2019

کوئٹہ:  جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر مولانا عبدالوسع نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کاآزادی مارچ کو نہ روکنے کابیان خوش آئند ہے امید ہے صوبائی وزیر داخلہ اپنے بیان پر قائم رہیں گے۔ بلوچستان سے آزادی مارچ میں شرکت کی تیاریاں مکمل ہیں حکومت کے خاتمے کے بعد ہی ہماری واپسی ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار بلوچستان اسمبلی کے دورے کے موقع پر انہوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ صوبے بھر میں جمعیت علما اسلام کے کارکن بہت پر جوش ہیں گلی گلی محلہ محلہ سے ہمارے کارکن آزادی مارچ میں حصہ لیں گے مارچ اور اسلام اباد دھرنے کے دوران جمعیت علماء اسلام کے کارکن مکمل طور پر پرامن رہیں گے پی آٹی ائی کے دھرنے کی طرح ناچ گانا نہیں ہوگا۔

علاوہ ازیں صوبائی دفتر چمن ہاوسنگ سکیم میں آزادی مارچ کے جائزہ کمیٹی کے اراکین سے گفتگو کے دوران انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کی حمایت پر مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹیم پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی کی قیادت اور سیاسی جماعتوں کے سربراہاں میاں نواز شریف،بلاول بھٹو زرداری،محمود خان اچکزئی اسفندیار ولی خان،ڈاکٹر مالک بلوچ اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کا شکریہ ادا کرتے ہوں۔

جمہوری قوتوں نے پاکستان کی نازک صورتحال کے پیش نظر ملکی مفاد میں جو فیصلہ کیا ہے وہ قابل تحسین ہے تاریخ گواہ ہے ہر مشکل دور میں جمہوریت پسند لیڈر شپ نے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے قربانیاں دی ہیں جس سے پاکستان کی تاریخ بنی ہے آج ہر ایک سمجھتا ہے ملک ڈوب رہا ہے اس کے بچانے کیلئے متحدہ جدوجہد کی ضرورت ہے، حقیقی آزادی کیلئے غیروں کے ایجنٹوں کیلئے کوئی رعایت نہیں دی جاسکتی مسئلہ ریاست مدینہ کی بات کرنے والے 72 سال بعد یہودیوں اور قادیانیوں کے بہی خواہوں کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

آج اسرائیل کی حمایت کی باتیں پارلیمنٹ میں گونجنے لگیں قادیانیت کی سرگرمیاں کراچی سمیت پورے ملک میں سرایت کرگئیں اس کی روک تھام کے سلسلے میں اجتماعیت کا دامن تھام کر افراد اشخاص کو ساتھ ملائیں آج مودی اور ٹرمپ مل کر ہمارے نااہل وزیر اعظم کا مذاق اڑاتے ہیں جبکہ ہمارے مسخرے وزراء ٹی وی سکرین کے ساتھ کھیل کر اصل اور بنیادی ایشوز سے توجہ ہٹانے چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ تکبرانہ لہجے میں بڑے بڑے دعوے کرنے والے مزید قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتے آج قوم ایک سال کی بربادی کا حساب لینا چاہتی ہے مگر عوام ملک کی معاشی اور نظریاتی میدان میں دیوالیہ کرنے والوں کو مزید وقت دینے کیلئے تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈے کے تحت پاکستان کی نظریاتی شناخت ختم نبوت کے قانون ختم کرنے کیلئے یہ حکومت لائی گئی جمعیت علماء اسلام کا ایک کارکن زندہ ہو نظریہ پاکستان اور دوقومی نظریہ ختم نہیں کرسکتے اور ہم اپنے اکابرین کی عظیم جدوجہد پر آنچ نہیں آنے دیں گے یہ ملک ہمارے اکابرین کی میراث ہے ان پر جھنڈا لہرانے والے ہمارے ہی اکابر تھے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی حفاظت اور اسلامی تشخص کی جدوجہد میں پاکستانی قوم ہماری پشت پر ہے عقیدہ ختم نبوت کو خطرات لاحق ہیں اس لئے آزادی مارچ وقت کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ آج ہمارے ملک کے خلاف گہری سازش ہورہی جس سے ہم بخوبی واقف ہیں اور جمعیت علماء اسلام ملکی اور بین الاقوامی ایشوز پر گہری نظر رکھتی ہے آج بھارت کی بین الاقوامی قوانین سے روگردانی اور مظالم کا سختی سے نوٹس لینا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنے کی بجائے ٹھوس اقدام کی ضرورت ہے پوری قوم دفاعی اداروں کی پشت پر ہوگی انہوں نے کہا کہ ذاتی مفادات سے بالاتر ہوکر جماعت کے مقاصد کو اولیت دینی ہوگی جمعیت علماء اسلام بلوچستان کی سب سے موثر مذہبی وسیاسی قوت ہے اس جماعت کو اس مقام تک پہنچانے میں ہمارے اکابرین کی شبانہ روز محنت اور جدوجہد شامل ہے جنہوں نے انتہائی بے سروسامانی کے عالم میں اسے کامیابی اور ترقی کے بام عروج تک پہنچایا اب اس نیک اور مبارک کاز کی حفاظت کی جائے گی کارکنوں کے درمیان محبت واخوت کی فضاء قائم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پتہ تھا کہ یہ کس کے اشارے اور تعاون سے پاکستان پر ناجائز طور پر مسلط ہوکر قادیانیت کے فروغ اور ختم نبوت کے قانون کو ختم کرنا چاہتے ہیں جمعیت علماء اسلام جابر اور ظالم حکمرانوں کے خلاف جدوجہد کو جہاد سمجھتی ہے جنہوں نے غریب عوام پر مہنگائی کی سونامی مسلط کی اور قرضوں تلے ملک کو ڈوبادیا ہے ملک معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کی اسلامی و نظریاتی شناخت کو خطرہ ہے ان کے آتے ہی پورے ملک میں قادیانی لابی سرگرم ہوگئی ہے اور ان کی آمد پر خوشیاں منائی آج آئین پاکستان اور پیغمبر اسلام کے دشمن امریکہ اور مغرب میں جمعیت علماء اسلام کو دہشتگرد تنظیم کے طور پر پیش کرکے اپنے آپ کو مظلوم ثابت کرنا چاہتے ہیں۔

حالانکہ یہ لوگ امریکہ و اسرائیل کے ساتھ ملک کر پاکستان میں قادیانی اسٹیٹ بنانا چاہتے ہیں اور جمعیت علماء اسلام ان مکروہ عزائم کو خاک میں ملاکر دم لے گی اور بہر صورت نظریہ اسلام اور پاکستان کا دفاع کرے گی انہوں نے کہا کہ کشمیر بیچنے کے بعد چند منٹ خاموشی یا ہاتھوں کی زنجیر جیسے ڈراموں سے مظلوم کشمیریوں کے احساسات کی ترجمانی نہیں ہے۔