کوئٹہ: کوئٹہ کے معروف کاروباری علاقے ڈبل روڈ پر پولیس مددگار کی گاڑی کے قریب موٹرسائیکل میں نصب بم دھماکے میں ایک اہلکار شہید اور4پولیس اہلکاروں سمیت11 افراد زخمی ہوگئے دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب ہی کھڑی4دوسری گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس کے شعلے آسمان کو چھونے لگے، صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دہشتگرد فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں۔
ماضی میں ایسے واقعات میں ہمسایہ ممالک کا ہاتھ رہا، پولیس کے مطابق منگل کی شام کو دہشتگردوں نے ڈبل روڈ پر نیٹو مارکیٹ کے سامنے موٹرسائیکل میں بم نصب کرکے کھڑی کردی ریپڈرسپانس گروپ مدد گار کے اہلکار گاڑی میں گشت کررہے تھے جونہی ان کی گاڑی قریب پہنچی دھماکہ ہوگیا جس سے حوالدار خلیل احمد شہید جبکہ 11افراد سوراب خان، حیات اللہ، شاہد، ظہیر احمد، بشیر احمد، داؤد،واجد علی، خیر محمد، عبداللہ، خالد محمود زخمی ہوگئے جنہیں ٹراما سینٹر منتقل کردیاگیا۔
دھماکے کے ساتھ ہی سول ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کرکے ڈاکٹروں اور دوسرے عملے کو طلب کرلیاگیاتھا ہسپتال اورجائے وقوعہ پر ایف سی پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی تھی عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اس قدر زورداتھا کہ زمین لرز اٹھی اور قریبی کھڑی4گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس پر فائربریگیڈ نے بڑی جدوجہد کے بعد قابو پایا بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول کے ذریعے کیاگیا اور6سے8کلو گرام دھماکہ خیزمواد اور بال بیرنگ بھی استعمال کئے گئے۔
دوسری طرف دھماکے کے باعث قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے پولیس مزید کارروائی کررہی ہے،صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کافی عرصے سے دہشتگردی کی لہر جاری ہے سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی بدولت بلوچستان کافی حد تک امن قائم ہوا ہے یہ بات انہوں نے منگل کو ڈی آئی جی پولیس عبدالرزاق چیمہ کے ہمراہ زرغون روڈ پر بم دھماکے کی جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ د ہشت گرد فورسز کو نشانہ بنا رہے ہیں پولیس دہشتگردی کے خلاف کامیاب کاروائیاں کی ہیں جس سے دہشتگردحواس باختہ ہیں کوئٹہ دھماکے میں بھی پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا دھماکے میں ایک اہلکار جاں بحق 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے ماضی میں ایسی وارداتوں میں ہمسایہ ملک کا ہاتھ رہا ہے تاہم واقعہ کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔