کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن(پجار)کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان مین کہا ہے کہ وائس چانسلر کی طرف سے جامعہ بلوچستان کے اسکینڈل پرتشکیل کردہ کمیٹی کو یکسر مسترد کرتے ہیں طلابات کوہراساں کرنے سے گینگ کا سر غنہ وائس چانسلر خود ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3سالوں سے سارے طلباء تنظیمیں کی طرف سے جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر کے کرتوتوں اور اقرباء پروری کے کارنامے بلوچستان کے مختلف سیاسی پارٹیوں بلوچستان ہائیکورٹ کو آگاہ کرتے رہے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے 3مہینے بھوک ہرتالی کیمپ تک لگا یا لیکن ہماری آواز کا کوئی سننے والا نہیں تھا بس کمیٹی پے کمیٹی بنتے رہیں لیکن رزلٹ کچھ نہ نکل آیا آج جامعہ بلوچستان کے اسکینڈل نے ہمارے موقف کی تائید کی۔
انہوں نے کہا کہ طالبات کو ہراساں کرنے اور ان کو نوکری اور نمبروں کا لالچ دے کر بلیک میل کیا جاتا ہے جامعہ بلوچتان کو سیکورٹی کے نام پر مختلف مقامات پر کیمرے نصب کئے جاتے ہے حتیٰ کہ واش رومز تک میں کمیرے نصب کئے جاتے ہیں تاکہ طلبات کو بلیک میل کیا جائے ان سارے روایات کو پامال کیا جائے ان سارے کارناموں کے پیچھے وائس چانسلر اور اس کے اسٹاف کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن اور اقرباء پروری کی انتہا کی گئی ہے قابل طلباء کوفیل کر کے انہیں آگے نہیں آنے دیا جاتا اور غیر قانونی طور پر وائس چانسلر نے تعینات کیا ہے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی تحقیقا ت کے دوران وائس چانسلر کو معطل کردیا جائے تاکہ شفاف تحقیقات ہوجائے وائس چانسلر کی موجودگی میں شفاف تحقیقات ہونا ممکن نہیں ہے۔
وہ اثرانداز ہوسکتے ہیں آج 11بجے کوئٹہ پریس کلب پر طلباء تنظیموں کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا سیاسی پارٹیوں وکلاء برداری سول سوسائٹی طلباء سے اپیل کرتے ہیں وہ ہمارے اس احتجاج میں شامل ہوجائیں تاکہ اس اسکینڈل کو منطقی انجام تک پہنچا یا جائے۔