|

وقتِ اشاعت :   October 25 – 2019

خضدار: بحرین کی شہریت رکھنے والے شہری کو ضلع سکندر آباد کے علاقہ زہری جھل سے نا معلوم مسلح افراد روڈ بلاک کر کے اغوا ء کر لیا،میری والد کا کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی وہ فیملی کے ساتھ زہری سے خضدار جا رہے تھے۔

زہری جھل کے قریب انہیں اغواء کر لیا گیا حکومت بلوچستان،آئی جی ایف سی اور قبائلی عمائدین انہیں بازیاب کروانے میں کردار ادا کریں مغوی محمد یعقوب کی بیٹی کا خاندان کے دیگر خواتین کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب تفصیلات کے مطابق تحصیل زہری سے تعلق رکھنے والی خواتین ناہیدہ بنت محمد یعقوب اور خاندان کے دیگر خواتین ثاقبہ اور ساجدہ کے ہمراہ خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ۔

میرے والد محمد یعقوب تراسانی زہری جو بحرین کی بھی شہریت رکھتا ہے وہ 16 اکتوبر 2019 کو زہری سے فیملی کے ہمراہ خضدار جا رہے تھے کہ ضلع شہید سکندر آباد کے ایرایا بدو کش زہری جھل کے مقام پر نا معلوم مسلح افراد جو روڈ پر رکاوٹیں کھڑی کر کے کھڑے تھے جونہی میرے والد کی گاڈی نمبرWAA-276 وہاں پہنچی تو مسلح آغواء کاروں جن کی تعداد چار تھی نے انہیں گاڑی سے اتار کر زبردستی اپنے ساتھ لے گئے 16 تاریخ سے آج تک نہ میرے والد کا کوئی پتہ چل رہا ہے۔

اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ شہید سکندر آباد ان کی بازیابی کے لئے عملی طور پر کوئی قدم اٹھا رہی ہے والد کے نا معلو م افراد کے ہاتھوں اغواء کے بعد ہمارے گھر میں ماتم سی مچی ہے نہ ہمار ی کسی سے زاتی،کاروباری تنازعہ ہے اور نہ ہی کوئی رنجش میرے والد جس کی عمر تقریباً پچاس سال ہے جو ایک عرصے سے بحرین میں مقیم ہے اورپاکستان اور بحرین کی دوہری شہریت رکھتے ہیں۔

دو ماہ قبل پاکستان آئے تھے اوراب وہ واپس جانے کی تیاری میں تھا کہ نا معلوم افراد کے ہاتھوں اغواء ہو گئے ہم چیف آف جھالاوان نواب ثنا ء اللہ خان زہری،نواب زادہ میر نعمت اللہ خان زہری اور جھالاوان کے تمام قبائلی،سیاسی عمائدین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میرے والد کی بازبی کے لئے اپنے قبائلی،وسیاسی اثر رسوخ استعمال کر یں۔

اور اس کے علاوہ ہم وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان عالیانی،آئی جی ایف سی بلوچستان،آئی جی پولیس بلوچستان،کمشنر قلات ڈویژن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ میرے والد کی بازیابی کے لئے اقدامات اٹھائیں مغوی محمد یعقوب کی بیٹی ناہیدہ زہری نے کہا کہ اگر میری والد کی بازیابی کے لئے فوری اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو ہم خاندان کے دیگر خواتین کے ساتھ سکندر آباد سوراب کے حدود میں قومی شاہراہ پر دھرنے دئینگے اور ہماری دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میرے والد کو اغواء کارواں کی چنگل سے آزاد نہیں کروایا جاتا