|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2019

تربت:  نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ منظم سیاسی تنظیم کے بغیر قومی اہداف کا حصول ناممکن ہے، تسلسل کے ساتھ جاری سیاسی عمل نہ صرف تاریخی اور قومی شعور کے ابھار کی ضامن ہوتی ہے بلکہ اس سے سماج کے اندر منفی قوتوں کا راستہ بھی روکا جاسکتا ہے، آج ایک منظم منصوبہ کے تحت ہمارے سماج کو غیر سیاسی پن کا شکار کرکے منفی روّیوں کی آبیاری کی جارہی ہے تاکہ معاشرے پر آسانی کے ساتھ گرفت مضبوط کیاجاسکے۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی عمل میں تسلسل نہ صرف ایک مخصوص سیاسی جماعت کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ یہ تمام سیاسی جماعتوں کے لیئے جہاں فائدہ مند ہے وہیں دوسری طرف یہ قومی بقاء کے لیئے ایک اہم اور بنیادی عنصر کی حیثیت بھی رکھتی ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کی شام تربت کے علاقے بہمن میں منعقدہ نیشنل پارٹی یونین کونسل گوکدان کے کارکنوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر پارٹی کے ساتھی واجہ ابوالحسن بلوچ، چیئرمین حلیم بلوچ، محمد جان دشتی، حمید انجینئر، محمد طاہر بلوچ، نثار احمد بزنجو، طارق بابل اور کارکناں کی ایک کثیر تعداد موجود تھی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں تنظیم کو نچلی سطح پر منظم کرنے میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں اور اپنے عوام کے ساتھ قربت اختیار کرکے روابط کو مضبوط بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں سب سے بڑی قوت عوام کی طاقت ہوتی ہے اور اگر عوام ایک سیاسی نظم و ضبط کے تحت منظم ہوجائیں تو وہ بڑی سے بڑی تبدیلیوں کی موجب بن سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی محض الیکشن لڑنے اور اقتدار کا مطمع نظر نہیں رکھتی بلکہ اپنے عوام کے لیے بہتر اور خوشحال مستقبل کا حصول ہماری سیاست کا بنیادی نکتہ اور مقصد ہے یہی وجہ ہے کہ جب کبھی بھی ہمارے غیرت مند اور باشعور عوام نے نیشنل پارٹی کو اپنے مینڈیٹ سے نوازا ہے تو قومی اور اجتماعی مفاد کی حامل ترقیاتی عمل اور پراجیکٹس شروع کیئے گئے ہیں جن کے ثمرات آج ہمارے سامنے واضح ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جس دن نیشنل پارٹی اقتدار سے علیحدہ ہوگئی ہے اُس دن سے نہ صرف ترقیاتی عمل ساکن ہوچکی ہے بلکہ یہ علاقہ ایک مرتبہ پھر جرائم پیشہ عناصر کے سپرد ہوگیا ہے، ہر گھر میں پانچ پانچ ملازمتیں فراہم کرنے کا وعدہ کرنے والوں نے نئے روزگار دینے کے بجائے 114 برسرروزگار ملازمین کو اپنی اندھی سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جس سے ان کا عوام دشمن چہرہ بے نقاب ہوچکا۔

آج یونیورسٹی اورکالجز کی بسیں جو نیشنل پارٹی نے فراہم کیئے تھے بغیر ٹائر کے کھڑی کردی گئی ہیں مگر حکومت اور نمائندے اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں، ہسپتال میں نہ سرنج ہے اور نہ پیناڈول کی دوا، بلکہ نیشنل پارٹی کے دور میں وارڈ کی بلڈنگ تیار ہوچکی ہے مگر حکومت اس میں بستر اور فرنیچر فراہم نہیں کررہے، انہوں نے کہا کہ آج نہ صرف ترقیاتی عمل رک گئی ہے بلکہ ہرطرف اور ہر شعبے میں تنزلی پیدا ہوگئی ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ نیشنل پارٹی جیسی عوام دوست اور سنجیدہ قیادت اقتدار کے ایوان سے باہر ہے، آخر میں نیشنل پارٹی یونین کونسل گوکدان کے تحصیل کی آرگنائزنگ باڈی تشکیل دی گئی، اجتماع میں شریک کارکنوں نے متفقہ طور پر آصف بلوچ کو تحصیل آرگنائزر منتخب کیا، نور بلوچ کو بطور ڈپٹی آرگنائزر چنا گیا جبکہ ظہیر بلوچ، اکبر بلوچ، کہدہ حکیم اور نوید بلوچ پر مشتمل مشاورتی کمیٹی تشکیل دی گئی، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے تحصیل آرگنائزنگ کمیٹی کو ذمہ داری سونپی اور تاکید کی کہ تین مہینے کے اندر تحصیل میں تنظیم کاری کا عمل مکمل کرکے تحصیل کونسل اجلاس منعقد کرکے کابینہ عہدہ داراں کا انتخاب کرائیں۔