|

وقتِ اشاعت :   October 27 – 2019

تربت: مرکزی جمعیت اہل حدیث بلوچستان کے جنرل سیکرٹری مولاناعبدالغنی زامرانی نے کہاکہ ساحل گڈانی پر وفاقی حکومت نے چین کے تعان سے کوئلہ سے بجلی گھر بنانے کا جو پلانٹ بنانے کا ارادہ کیاہے یہ سمندری اور انسانی حیات کیلئے شدید نقصان دہ ہے جسے ہرگز قبول نہیں کیاجائیگا،بیشک بجلی کابحران ایک سنگین مسئلہ ہے لیکن بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے دیگر زرائع بھی ہیں۔

لیکن حکومت نے کوئلوں سے بجلی گھر بنانے کا پروگرام بنایاہے اور اسکے لیے ساحل بلوچستان کومنتخب کرلیاہے جوکہ یہاں کی آبادی اور انسانی زندگی کیلئے بے شمار مسائل کیساتھ تباہ کن ہوگا، چائینہ نے خود اپنے ملک میں کوئلہ سے چلنے والے بجلی گھر بند کردیئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ساحل بلوچستان پر اس سے پہلے بھی ناکارہ جہازوں کو لنگر کرکے ان میں جو کیمیکل مادے ہیں۔

اس سے سمندری حیات سمیت انسانی ماحول کواس سے پہلے مسائل کاسامناہے اب یہ ایک اور انسان کش منصوبہ ہوگاجو ساحلی وانسانی حیات پر منفی اثرات مرتب کرنے کاسبب بنے گا،انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے سے بلوچستان کے عوام کو کچھ بھی فائدہ نہیں ملے گا اور ناہی ملنے والاہے بس بلوچستان کو استعمال کرکے بجلی کراچی اور پنجاب کے فیکٹریوں کو سپلائی کیاجائیگا اور منفی اثرات سے ہم ہی متاثر ہونگے۔

حکومت بلوچستان کو چاہیے کہ وہ کسی بھی منصوبہ سے پہلے عوامی مفادات کو مدنظر رکھے اور پھر فیصلہ کرے اور معاہدہ کرے وگرنا ایسے اقدمات کیخلاف دیگر سیاسی جماعتوں سے ملکر جدوجہد کریں گے اور کسی انسان کش منصوبے کو بلوچستان میں شروع نہیں ہونے دیں گے۔ ماضی کی غلط پالیسیوں سے بلوچستان اب بھی سلگ رہاہے مزید بلوچستان کو انسانی آبادی کیلئے غیر مناسب بنانے کی پالیسیاں جاری ہیں جوکہ سراسر زیادتی اور ظلم ہے۔