تفتان: سیندک کراس پر بیٹھے ملازمین تیسرے روز بھی ایم آر ڈی ایل مینجمنٹ کی ہٹ دھرمی کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ان کا کہنا تھا کہ جب تک محمد یوسف کو دوبارہ ملازمت پر بحال نہیں کیا جاتا ہم احتجاج جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ ہم نے ملازمین کو بہتر سہولت دینے کے لیے احتجاج کیا تھا۔
اور ہمارا احتجاج کامیاب بھی ہوگیا اور ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ، میس میں بہتر کھانا اور اس کے علاوہ بہت سے دوسری مراعات ملازمین کے لیے قبول کروا دیا لیکن اب ایم آر ڈی ایل منیجمنٹ ان تمام ملازمین کو ایک ایک کر کے نکال رہا ہے جنھوں نے اپنے حق کے لیے آواز بلند کیا تھا انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات کو قبول نہیں کیا گیا اور ایم آر ڈی ایل سیندک پراجیکٹ کے منیجمنٹ مزدور کش پالیسوں پر قائم رہا تو ہم ضلع بھر میں ان کے خلاف احتجاج کو وسعت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایم آر ڈی ایل نے ایگریمنٹ ختم ہونے کا جو بہانہ بنا کر محمد یوسف کو ملازمت سے نکال دیا ہے ہم ان کی مذموم مقاصد سمجھتے ہیں وہ ان تمام ملازمین کو دیوار سے لگانا چاہتے ہیں جو مزدوروں کے حق کے لیے بات کرتے ہیں اس کے علاوہ سیندک میں کام کرنے والے دیگر ملازمین کو دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
کہ اگر انہوں نے اپنے دیگر ساتھیوں کے لیے آواز بلند کیا تو ان کو بھی فارغ کر دیا جائے گا انہوں نے مزید کہا کہ ہم بلوچستان کے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سیندک پراجیکٹ ایم آر ڈی ایل کے ملازم کش پالیسوں کے خلاف ہماری آواز بنیں اور ہمارا ساتھ دیں تاکہ مزدوروں کا استحصال نہ ہو۔