کوئٹہ: طلباء ایجوکیشن الائنس نے اعلان کیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے معاملے پر چارٹر آف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں 7نومبر کو سائنس کالج سے ریلی نکالی جائے گی اورکوئٹہ شہر میں احتجاج کیاجائے گا، 11نومبر کو کلاسز کا بائیکاٹ اور جامعہ بلوچستان میں دھرنا دیاجائیگا۔
الائنس کے زبیر شاہ یونس ترین مجتبیٰ زاہد اوردیگر نے پیر کی کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کہا کہ جنسی ہراسمنٹ کے معاملے پر پورے ملک میں احتجاج جاری ہے اسکینڈل میں ملوث دیگرافسران کو مکمل برطرف کیاجائے لیکن کچھ عناصر کلیدی عہدوں پر فائز ہیں جامعہ بلوچستان کی آبادی سریاب کو ریڈ زون وقراردینا بھی زیادتی ہے لہٰذا طلباء کے اظہار رائے اور سیاست پر پابندی کوختم کرکے ہاسٹل انتظامیہ کو شامل تفتیش کیاجائے تمام کیمروں کو ختم کرکے ملوث عناصر کو بے نقاب کیاجائے۔
ایف آئی اے کی رپورٹ کومنظرعام پر لایاجائے ایسے واقعات کی روک تھام اور وائس چانسلر کے اختیارات وزیراعلیٰ کو حاصل ہوتے ہیں اس پر عمل درآمد کیاجائے غیرقانونی تعیناتیوں کی تحقیقات اور چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے گذشتہ6برس کے کاموں کا آڈٹ کرایاجائے۔