|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2019

کوئٹہ: ذگرمینگل اور سناڑی قبائل کے دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے قائم کردہ جرگہ کا اجلاس جمعرات کو سراوا ن ہاؤس میں نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی کی صدارت میں ہوا۔

جس میں سناڑی قبائل کی طرف سے میراسد اللہ بلوچ اور انور ساجدی جبکہ ذگر مینگل کی طرف سے نوابزادہحاجی لشکری رئیسانی نے نمائندگی کی اس موقع پر ذگر معتبرین نے زمینوں اور تنازعہ کے بار ے میں اپنا مؤقف تفصیل کے ساتھ پیش کیا۔ جرگہ میں ممتاز قانون دان قاضی عبدالحمید شیرزاد نے خصوصی طورپر شرکت کی۔جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ ذگر سناڑی تنازعہ اس وقت بلوچستان کا سب سے بڑا قبائلی تنازعہ ہے۔جس کے نتیجہ میں طرفین کے درجنوں لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔جرگہ کا مقصد حق وانصاف اور بلوچی روایات کے مطابق اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرنا ہے۔

یہ حل بلوچستان کے قبائلی سماج میں مثبت تبدیلی لائے گا۔ اور دیگر تنازعات کے حل کا موجب ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی انتہائی صلاحیت اور فہم وادراک کے مطابق فیصلہ دیں گے تاکہ ہمارے فیصلے کو قبائلی تناظر میں ایک سنگ میل کی حیثیت حاصل ہوجائے۔ جرگہ میں اظہارخیال کرتے ہوئے میراسد اللہ بلوچ نے کہا کہ قبائلی تنازعات کو دیانتداری اور ایمانداری سے حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم کو مختلف تنازعات میں الجھایاگیا ہے۔ جبکہ ہم قوم کے سچے خیرخواہ ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ تمام تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کیاجائے۔ تاکہ بلوچستان میں دائمی اور دیرپاامن قیام ہو۔ انہوں نے کہاکہ ہم انصاف کے عین اصولوں اور بلوچی روایات کے مطابق فیصلہ کریں گے تاکہ دیرینہ خونی تنازعہ خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہوجائے۔انہوں نے کہا کہ ذگر سناڑی تنازعہ ایک چیلنج ہے جس میں ہم پورا اتریں گے۔

جرگہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے انور ساجدی نے کہا کہ جرگہ کے ذریعے ہم پر بھاری ذمہ داری عائد کردی گئی ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ اس دیرینہ تنازعہ کو حل کرکے بلوچستان میں ایک خوشگوار تبدیلی کی بنیاد ڈال دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں ایک سازش کے ذریعے قبائلی تنازعہ کو ہوادی گئی تاکہ لوگ ان میں الجھ کر حقیقی مسائل کی طرف متوجہ نہ ہوں اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے قاضی عبدالحمید شیرزاد نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ تمام تنازعات کو حل کرکے بلوچ قبائل کو آپس میں شیروشکر کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی تنازعات کو حق وانصاف اور بلوچی روایات کے مطابق حل کرنا ضروری ہے۔ جرگہ کا دوسرا سیشن آج جمعہ کو سراوان ہاؤس میں ہوگا۔ جس میں سناڑی قبائل اپنا مؤقف بیان کریں گے۔آج کے جرگہ میں ذگر مینگل کی طرف سے سردار محمد اسحاق خان،سردار عبدالصمد محمود زئی،چیف آف نوزئی ایم پی اے نوشکی بابو رحیم مینگل،حاجی میربہادر خان مینگل، میر پسند خان،فرزند میرقمبرخان مینگل، اور دیگر معتبرین نے شرکت کی۔ اوراپنے بیانات ریکارڈ کروا کے اسناد پیش کیں۔ اوراپنے مؤقف سے جرگہ کوآگاہ کیا۔

One Response to “زگر مینگل و سناڑی تنازعہ کا حل حق وانصاف اور بلوچی روایات کے مطابق کیا جائے گا‘ جرگہ”

  1. Nazar Muhammad Zehri

    Men Sanari aor mengal qabil k darmiyan khoni tanaze k hall ka kher muqadim karta hoon fesila kunindgan se guzarish karta hoon k ALLAH pak ko hazir nazir samajh kar fesila karen.

Comments are closed.