|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2019

کوئٹہ: بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی جنرل سیکریٹری سلمان بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے یونیفارم لازمی کرنے کانوٹیفیکیشن حالیہ ہراسگی اسکینڈل کوچھپانے کی مذموم کوشش ہے،طلباء وطالبات کو ہراساں کرنے سمیت یونیورسٹی میں گزشتہ پانچ سالوں سے مالی کرپشن کی شفاف تحقیقات کیلئے ٹرانسفرپوسٹنگ کومنسوخ کرکے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیاجائے۔

یہ بات انہوں نے بدھ کے روزکوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر اس موقع پر کوئٹہ زون کے صدراعجازبلوچ،بلوچستان یونیورسٹی یونٹ کی ڈپٹی سیکریٹری جنرل زہرہ بلوچ، شاہزین بلوچ ودیگربھی موجودتھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پہلے نے بھی خدشات کااظہارکیا ہے کہ بلوچستان اسمبلی کی بنائی گئی کمیٹی،ایف آئی اے اوریونیورسٹی انتظامیہ حالیہ اسکینڈل کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں ہیں،یونیورسٹی انتظامیہ اسکینڈل میں ملوث افرادکوکمیٹیوں کے سامنے پیش کرکے ان کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے مسئلے کودبانے کی کوشش کررہی ہے، یونیورسٹی رجسٹرارکاکبھی کشمیر یکجہتی مارچ توکبھی دوسرے بہانے بناکرطلباء کااحتجاج روکنے کی سازش اورکمیٹی کی جانب سے ثبوت نہ ہونے کارونااس بات ثبوت ہے کہ کیس کوسردخانے کی نظرکرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، یونیورسٹی تحقیق وتخلیق کے آزادانہ مراکزہوتے ہیں۔

جہاں طلباء وطالبات ریسرچ کرکے نئے خیالات کوپروان چڑھاتے ہیں تاہم بلوچستان یونیورسٹی میں مختلف حربے استعمال کرکے طلباء کو پریشانی میں مبتلا کیاجارہا ہے،انہوں نے کہا کہ شنید میں آیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلراوراسکینڈل کے مرکزی کرداروں میں شامل جاوید اقبال کوپنجاب یونیورسٹی میں ڈین فیکلٹی آف فارمیسی تعینات کیاگیا ہے جوکہ تشویشناک ہے تحقیقات مکمل ہونے تک انہیں کسی بھی عہدے پرتعینات نہ کیاجائے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ہونے والی مالی بدعنوانیوں کی وجہ سے بلوچستان یونیورسٹی مالی بحران سے دوچارہے اورملازمین کوتنخواہوں کی ادائیگی بھی مشکل ہورہی ہے دوماہ سے اساتذہ ودیگرملازمین کو ہاؤس ریکوزیشن کی ادائیگی نہیں کی جاسکی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیایہ بلوچستان انتظامیہ یونیفارم کانوٹیفکیشن واپس لے کر اس دوران ہونے والی ٹرانسفرپوسٹنگ اور منسوخ کرکے ہراسگی سمیت مالی بدعنوانیوں کی شفاف تحقیقات عمل میں لانے کیلئے چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا جائے۔