کراچی : وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ ملک اس وقت ترقی کے دور سے گزر رہا ہے،پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے،ہمارے پاس پھل، سبزیاں، گوشت کی بہترین پیداوار موجود ہے،بلوچستان میں بہترین کاٹن کی پیداوار ہورہی ہے جو مصر کی کوالٹی جیسی ہے،ویلیو ایڈیشن کے حوالے سے بہت مواقع موجود ہیں، بلوچستان میں زراعت اور معدنیات میں سرمایہ کاری کے بھرپور امکانات ہیں غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھرپور معاونت اور سہولت فراہم کررہے ہیں۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کومقامی ہوٹل میں وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت پاکستان اور اکنامک کارپویشن آرگنائزیشن (ای سی او)سرمایہ کاری سے متعلق کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔کانفرنس میں 9 ممالک کے چیمبر کے ممبران نے شرکت کی جبکہ ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئرداروخان اوردیگر مقررین نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
وزیر اعلی بلوچستان جام کمال نے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سندھ اور بلوچستان کی قومی شاہراہ پر جاری دھرنے اور احتجاج کے حوالے سے کہنا تھا کہ احتجاج کا حق ہر کوئی رکھتا ہے مگر یہ نہیں ہونا چاہئے کہ کا پوارا نظام مفلوج کردیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اپ کی بات صحیح ہے تو اسکے لئے احتجاج کرنا غلط نہیں مولانا فضل الررمان کو اسلام آباد سے دھرنا ختم کرنے پر سراہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ سڑکیں بند کرنے سے ہمیں نقصان ہوگا۔لوگوں کو اور تجارت کو اس عمل سے بہت نقصان ہوتا ہے۔امید ہے کہ ان مسائل کو حکومت اور اپوزیشن بار چیت کے ذریعے حل کرلیں۔صدر ایف ہی سی سی آئی انجینئرداروخان نے کہا کہ پاکستان میں تعمیراتی شعبے میں سرمایہ کاری کے بہت مواقع ہیں۔
حکومت نے ملک بھر میں 50 لاکھ سستے گھروں کا منصوبہ دیا ہے،اس شعبے میں سرمایہ کاری کے بڑے مواقع موجود ہیں،بلوچستان بھی سرمایہ کاری کا حب بننے جارہا ہے،گوادر پورٹ پر تجارت کے فروع کے ساتھ سرمایہ کاری کے بھی بہت مواقع ہیں، سرمایہ کاری کانفرنس اسلامک ممالک کے درمیان بزنس کے موقع پر سرمایہ کاری برج کا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ غیرملکی سرمایہ کاری سے معاشی ترقی کے ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوتے ہیں،سرمایہ کاری کے فروع کے لئے پاکستان نے اب روڈ شو بھی شروع کردیئے ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت مواقع موجود ہیں،پاکستان میں سرمایہ کاری پر منافع کی شرح بھی زیادہ ہے، پاکستانی معیشت ترقی کی طرف گامزن ہے،موجودہ حکومت کی توجہ کاروباری سرگرمیاں بڑھانے پر مرکوزہے۔