تربت: یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابرنے کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی معیاری درس و تدریس کے ساتھ ساتھ تحقیق کے شعبے میں بھی نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں جسکی وجہ سے تربت یونیورسٹی نے نہایت مختصر عرصے میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں اپنے نام کی ہیں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے میٹنگ روم میں منعقدہ تربت یونیورسٹی کے نویں ایڈوانس اینڈریسرچ بورڈکے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں تربت یونیورسٹی کے رجسٹرار غلام فاروق بلوچ، فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسزکے ڈین اور انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچرکے ڈائریکٹرپروفیسرڈاکٹرعبدالصبوربلوچ، ڈائریکٹرکوالٹی انہانسمنٹ سیل پروفیسرڈاکٹرگل حسن،ڈین فیکلٹی آف سائنس اینڈ انجینئرنگ ڈاکٹرحنیف الرحمان،،کنٹرولرامتحانات تنویراحمد، شعبہ منیجمنٹ سائنس کے چیئرمین ڈاکٹروسیم برکت،شعبہ کیمسٹری کے چئیرمین ڈاکٹرنعیم اللہ، شعبہ منیجمنٹ سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹرریاض احمد اور انسٹیٹیوٹ آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچر کے اسسٹنٹ پروفیسرغفورشاد نے شرکت کی۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرعبدالرزاق صابرنے کہاکہ تربت یونیورسٹی میں تحقیق کے رجحانات کو فروغ دینے کے لئے جامع منصوبہ بندی کی گئی ہے جس کے تحت ابتدائی مرحلے میں تین تدریسی شعبہ جات بلوچی، کیمسٹری اور منیجمنٹ سائنس میں ایم فل اور ایم ایس پروگرام کا آغاز کیاگیاہے۔ان کا کہنا تھا کہ عہد حاضر میں جامعات کی پہچان وہاں پر دی جانے والی معیاری تعلیم اور ہونے والی تحقیق کے معیارسے ہوتی ہے اور اسکالرز کو اپنی تحقیق کے موضوعات کو ملکی ضروریات اور عصرحاضر کے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرناہوگا کیوں کہ جدید ریسرچ ہی کی بدولت ہم ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوسکتے ہیں۔
بورد کے میٹنگ میں انسٹیٹیوت آف بلوچی لینگویج اینڈ کلچراور منیجمنٹ سائنس کی جانب سے سکالرز کو ایم فل اور ایم ایس کے برابر ایم بی اے کی ڈگریاں دینے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں شعبہ کیمستری، بلوچی اور منیجمنٹ سائنس میں ایم فل۔ایم ایس میں نئے داخلوں کی منظوری بھی دی گئی۔ وائس چانسلر نے اس بات پر زوردیا کہ تحقیق کے معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور معیاری تحقیق کی حوصلہ افزائی کی جائے۔