|

وقتِ اشاعت :   November 19 – 2019

مستونگ: بلوچستان بیروزگار یونین کے رہنماوں نے سراوان پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے 26 نومبرکو لانگ مارچ اور وزیراعلی ہاوس کے گھیراو کا اعلان کردیا۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے بے روزگار یونین کے رہنماؤں عبدالمالک شاہوانی امان اللہ محمدحسنی سیدنادرشاہ میرنزیراحمدمینگل میرعبدالرحمن گرگناڑی نصراللہ رئیسانی میرقادربخش مینگل ظفرعیسی زئی حاجی یاسین زہری بٹیخان ساسولی حاجی رحمت اللہ میرعبدالباقی ابابکی ودیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتیہوئے کہاکہ صوبائی حکومت کی جانب سیگزشتہ ایک مہینے سے ہمارے چھوٹے گاڑیوں سے تیل کاروبار پر پابندی عائد کی گئی ہے اور اب ہمارے گھروں میں فاقے شروع ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ سابقہ حکومت نے ہمیں چھوٹے پیمانے پر تیل سپلائی کرنے کی اجازت دی جس کے بعد ہم نے اپنے گھروں کے سامان اور زمینیں فروخت کرکے گاڑیاں خریدی اور اب تک ہم قسط بھی دے رہیہیں اب حکومت کی جانب سے چھوٹے گاڑیوں کے زریعے تیل کے کاروبار پر پابندی عائد کیاگیا اور اب ہم سخت پریشانی کا شکار ہیں ہم گھروں کو کیسے چلائے اور گاڑیوں کا قسط کہاں سے ادا کریں۔انھوں نے کہاکہ ہم نے ہر دروازے پر دستک دی مگر ہمارا مسئلہ جوں کا توں ہے اور ہمیں طفل تسلیوں کے سواء کچھ نہیں مل رہا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر 26نومبرتک ہمارا روزگار تیل سے پابندی نہیں ہٹائی گئی تو ہم 26 نومبر کو بلوچستان بھر کے تمام اضلاع کے بے روزگار مستونگ سے کوئٹہ کیلئے پرامن پیدل لانگ مارچ شروع کرینگے اور وزیراعلی ہاوس کے سامنیپرامن دھرنا دینگے انہوں نے کہا کہ ہم غریب اور پرامن لوگ ہیں ہم حکومت سے اپنے حلال کیطریقے سے روزگار کی بحالی کا مطالبہ کررہیہیں ہم اپنے روزگار سے پابندی ہٹاناچاہتے ہیں باریک بینی سے اگر جائزہ لیا جائے تو اس کاروبار کی بندش سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں ہوٹل، گیراج،اسپئر پارٹس دکاندار بھی شامل ہیں ان سب کا کاروبار ٹھپ ہونے سے انکے گھروں کے چولہے بھی بجھ گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے کاروبار کو بند کیاگیا اور سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچایاگیا سرمایہ دار اپنے بڑے گاڑیوں میں 50-60 ہزار لیٹر تیل سپلائی کررہیہیں انہیں اس پابندی سے کیوں مثتثنی کیاگیا۔۔مقررین نے پریس کانفرنس میں یہ اعلان بھی کیاکہ اگر ہمارے روزگار سے پابندی نہیں ہٹائی گئی تو پورے بلوچستان کے ہزاروں گاڑیوں سمیت ہم مکران کا رخ کرینگے اوربڑے گاڑیوں کو بھی تیل سپلائی نہیں کرنے دینگے۔

انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں روکھاگیا تو اس کی تمام ترزمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔انھوں نے کورکمانڈر بلوچستان آئی جی ایف سی بلو چستان وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان گورنربلوچستان چیف سیکرٹری بلوچستان سے دردمندانہ اپیل کی کہ تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچستان کے لاکھوں بیروزگاروں سیانکے بچوں کے منہ کا نوالہ اور انکا کاروبار مت چھیناجائے اور چھوٹے گاڑیوں کے زریعے تیل کاکاروبار سے پابندی فوری طور پر ہٹادی جائے۔