ؒؒؒؒؒؒلورالائی: جے یو ائی ف کے مرکزی مجلس شورا یٰ کے رکن سابق وفاقی وزیر پوسٹل سر وسز مولانا امیر زمان نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع موسیٰ خیل کے تحصیل کنگری اور کھجوری کے علاقوں میں ہماری انیس کلومیٹر کا ایریا قدرتی معدنیات سے مالا مال ہے اور کوئلہ کے زخائر وسیع علاقے میں موجود ہیں جسکی الاٹمنٹ ملکیت قوم قبلزئی اور منگے زئی کے نام پر ہے جبکہ اسکے معاملات اور زخائر کے دیکھ بھال کیلئے قومی لیول پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات ائی ہے کہ فیصل آباد کے ایک لینڈ مافیا کا ایک سرغنہ شخص راہوموسیٰ خیل دکی اور لورالائی کے انتظامیہ سے ملکر اس کی الاٹمنٹ کی کوشش کر رہا ہے جسکا تحریری ثبوت ہمارے پاس موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ مزکورہ شخص نے اپنے ایک ایجنٹ رانا کو اسکی زمہ داری سونپ دی ہے جس سے قوم میں اشتعال اور شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور علاقے میں حالات خراب اور امن وامان کی صورتحال ابتر ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کی کمیٹی کے علاوہ کوئی بھی الاٹمنٹ کا حقدار نہیں ہوسکتا کمیٹی اگر کسی فردکو کوئلہ کے زخائر فروخت کرنا چاہے تو اسکی ایک خاص مدت کیلئے باقائدہ اسٹام پیپر پر معاہدہ کرنا لازمی ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بہلول سر غاڑے کچھ چھاپ سنگوری شونگئی نتابہیرچیڑی کے معدنیات پر کسی کو زبر دستی قبضہ کرنے اور غیرقانونی الاٹمنٹ کا حق نہیں دینگے میں وزیر اعلٰی چیف سیکرٹری سیکرٹری معدنیات بلوچستان کمشنر ژوب ڈویژن اور متعلقہ اضلاع کے انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ غیر قانونی طور پر غیر مقامی شخص کو ہمارے معدنیات کی الاٹمنٹ کی کوشش کا فوری نوٹس لیکر کسی صورت این او سی جاری نہ کریں۔
بصورت دیگر علاقے میں کشیدگی اور خانہ جنگی شروع ہو سکتی ہے جسکی تمام تر زمہ داری مزکورہ شخص اور متعلقہ اضلاع کے انتظامیہ پر عائد ہوگی ہم پر امن لوگ ہیں اور اپنے ملکیتی جائیداد اور معدنیات سے کسی صورت دستبردار نہیں ہو سکتے ہمارا علاقہ ایک پسماندہ اور غربت کا شکار ہے۔
اللہ تعالٰی نے ہمیں معدنیات جیسی نعمت سے نوازہ ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے ساتھ ناانصافی اور ہمارے حق پر ڈاکہ ڈالہ گیا تو ہم احتجاج کا سلسلہ شروع کرینگے اور اس غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف کمیٹی عدلیہ سے بھی رجوع کرنے پر غور کرے گی۔