کوئٹہ : قومی احتساب بیورو بلوچستان نے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے افسران کی جانب سے مبینہ طور پر من پسند افراد کو غیر قانونی پر ٹھیکے دیئے جانے اور کرپشن کے زریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا نے کے الزامات میں ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ٹیکنیکل سمیت پانچ افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔
نیب کی تحقیقات کے مطابق ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ کے افسران نے ملی بھگت کرتے ہوئے ھزارہ ٹاون کوئٹہ کے لئے منظور پانی کی اسکیمات کے ٹھیکے مروجہ قوانین اور قواعد وضوابط کے برخلاف من پسند افراد کو غیر قانونی طور پر دیے، سال 2015 میں 13 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کی گئی۔
پانی کی چھ اسکیموں سے علاقہ مکین چار سال گزرنے کے باوجود ایک بوند پانی بھی حاصل نہیں کر سکے، دوسری جانب کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔کرپشن کیس کی تحقیقات مکمل کر کے نیب نے ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ محمد عارف بلوچ، ڈپٹی ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ آفس کوئٹہ عبدالخالق، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز عبدالنبی، عبدالحمید اور ٹھیکدار اعجاز احمد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں داخل کر دیا ہے۔