|

وقتِ اشاعت :   November 26 – 2019

ڈیرہ مراد جمالی: چیف سیکرٹری بلوچستان ڈاکٹر فضیل اصغر نے کہا ہے کہ بلوچستان جلد ہی ملک کا ترقیاقی یافتہ صوبہ بن جائے گا صوبے میں تعلیم اور صحت کی بہتری کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھا جا رہے ہیں۔

تعلیمی اداروں اور اسپتالوں میں تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنا کر عوام کو تعلیم اور صحت عامہ کی سولیات پہنچائی جائے گی صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کے معیار کی موثر نگرانی اور مانیٹرنگ کاسخت نظام وضع کیا جا رہا ہے تاکہ ترقیاتی منصوبوں میں استحکام اور معیار بہتر ہو صوبے میں تیس بی ایچ یوزمیں تمام سہولیات فراہم کرکے انہیں جدید آلات فراہم کی جا رہی ہے تاکہ عوام ان سے بہتر انداز میں مستعفید ہو سکیں تعلیمی نظام کو پنجاب کی طرح پرائیویٹ آرگنائزیشن کے زیر انتظام کرنے کی منصوبہ بھی زیر غور ہے تاکہ صوبے میں تعلیمی معیار بہتر ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کمشنر آفیس نصیرآباد میں اعلی سطحی اجلاس کی صدارت اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا اس سے قبل کمشنر نصیرآباد جاوید اختر آور دیگر محکموں کے سربراہان نے چیف سیکرٹری کو اپنے اپنے محکموں اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری فضیل اصغر نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیمی اداروں میں سہولیات کی فراہمی کو ہر صورت یقینی بنانے کیلئے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں میں بہتری لانے اور ان میں عملے کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں اور ان شا ئاللہ ان اصلاحات سے صوبے میں تعلیم اور صحت کے میدان میں بہت بہتری آئیگی انہوں نے کہا کہ صوبے کو آبادی کی تناسب سے فنڈز مل رہے ہیں تاہم پھر بھی ترقی کے معیار میں بہتری لانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتکب کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کی بہتری کیلئے خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں گے اور اس مقصد کیلئے پنجاب طرز پر فی ایکٹر آبادی میں اضافہ کیلئے صوبے کے زمینداروں کو لاہور اور پنجاب کے.دورے کرائیں جائیں تاکہ صوبے کیزمیندار بھی اپنی پیداوار میں بہتری لا سکیں انہوں نے کہا کہ بلڈنگ اور روڈز کے معیار میں بہتری لائی جائے غیر معیاری تعمیرات اور روڈ کی وجہ سے ان کی لائف ٹائم کم ہورہی ہے اور جلد ہی ٹوٹ پھوٹ کا.شکار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام محکموں میں عدالت کے حکم پر جونیئر آفیسران کی جگہ پر سینئرز کا تقرر کیا گیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نیکہا کہ آئندہ تین چار سالوں میں بلوچستان ملک کا ترقیافتہ صوبہ بن جائے گا اور ملک کی ترقی میں اہم رول ادا کریگا اور گوادر پورٹ سے بھی صوبے میں بیروزگاری کا مسئلہ بھی حل ہو جائے گا اور ہزاروں لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔

اس موقع پر چیف سیکرٹری نے ایجوکیشن حکام کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ نصیرآباد ڈویژن میں تین سو سکول بند اور دوسو سکولوں میں ایک ایک ٹیچر تعینات ہیں جوکہ تعلیمی بہتری کے بجائے تعلیمی پستی کے علامات ہیں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت بلوچستاں میں ترقیاتی منصوبوں میں معیار اور استحکام لانے کیلئے اصلاحات لائی جا رہی ہے جس سے تعمیراتی منصوبوں میں استحکام اور معیار میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ تمام جاری منصوبے معیار کے مطابق اور وقت پر ہی مکمل کیئے جائیں انہوں نے سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو کواحکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بھر کے کمشنرز ڈپٹی کمشنرز ڈی آئی جی اور ڈی پی اوز کے دفاتر اوررہائش گاہوں کے پی سی ون بنائے جائیں کہ وہ تاکہ ان کیلئے فنڈز کا اجرا کیا جا سکے