مستونگ: کوئٹہ میں بیروزگار یونین اور سیاسی پارٹیوں کے رہنماوں کے گرفتاری کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی کے سی سی ممبر ملک عبدالرحمن خواجہ خیل گرینڈالائنس کے حاجی انورشاہوانی نیشنل پارٹی کے شبیرخلجی دوست محمدبلوچ میرعبدالطیف بنگلزئی بی ایس او کے مرکزی رہنماء جہانگیرمنظور بلوچ و دیگر نے ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ نااہل اور سلیکٹڈ صوبائی حکومت کی جانب سے بیروزگار یونین کے پر امن لانگ مارچ پر پولیس کیذریعے یلغار اور بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری چئیرمین منظور بلوچ نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر نواز بلوچ بی این پی کے ضلعی صدر میر عبداللہ جان مینگل قلات کے صدر میر قادرمینگل سمیت ڈیڑھ سو سے زائد سیاسی کارکنوں اور بے روزگار نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہے۔
انھوں کہاکہ بلوچستان میں روزگار کے مواقع پہلے سے ہی نہیں بلوچستان میں خشک سالی سے زراعت تباہ ہوچکا اور بلوچستان میں روزگار کا واحد زریعہ تیل کا کاروبار ہے بلوچستان کے لاکھوں نوجوان تیل کے کاروبار سے منسلک ہیں اور اپنے گھر کے سامان اور جائیدادیں فروخت کرکے چھوٹے گاڑیاں خرید لی اور اپنے گھر اور بچوں کا پیٹ پال رہے تھے مگر افسوس کہ حکومت انکی حوصلہ افزائی کرتا اور انکو سہولت دینے کے بجائے انکا باعزت روزگار ان سے چھین کر بے روزگار کر لیا۔
انھوں نے کہاکہ گزشتہ کئی دنوں سے پر امن احتجاج کرنے والوں کو مختلف حیلہ بہانوں سے ٹرخایاجاتارہا حق تو یہ تھا کہ جمہوری دور میں انکے مسائل کوبات چیت کے ذریعے حل کیا جاتا مگر انہیں حقوق دینے کے بجائے پابند سلاسل کردیا گیا۔
انھوں نے کہاکہ بلوچستان بھر کے مختلف علاقوں سے ہزاروں کے تعداد میں بیروزگار نوجوان کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کررہے تھے کہ وہ اپنا فریاد حکمرانوں کو سنائے اور اپنا روزگار بحال کرواسکیں مگرنااہل اور سلیکٹڈ حکمرانوں نے ظلم و تشدد کی انتہاکردی۔انھوں نے کہاکہ اگر 72 گھنٹوں میں گرفتار رہنماؤں کو باعزت رہااور بیروزگاروں کا روزگار بحال نہیں کیا تو احتجاج کو پورے بلوچستان میں وسعت دیاجائے گا۔اور شٹرڈاون شاہراہیں بلاک سمیت دیگر تمام احتجاج کے راستے اپنائے جائینگے جس کی تمام ترزمہ داری سلیکٹڈ اور نااہل صوبائی حکومت پر عائد ہوگی۔