|

وقتِ اشاعت :   December 1 – 2019

تربت :  ہائی کورٹ بلوچستان نے محکمہ تعلیم کیچ کی نان ٹیچنگ اسٹاف کی حالیہ تعیناتوں کے آرڈرمعطل کردیئے۔فریقین کو نوٹس جاری۔درخواست گزار پی این پی عوامی کے مرکزی فنانس سیکرٹری خلیل احمد کٹورکی جانب سے وکلاء نادرعلی چھلگری اور بلال محسن کورٹ میں پیش ہوئے۔

درخواست گزار خلیل احمدکٹورنے پٹیشن میں موقف اختیارکیاتھا کہ بھرتیاں یونین کونسل میرٹ کی بنیاد پرکرنے کے بجائے من پسند افراد اور رشتہ داروں کودوسرے یونین کونسل میں بھرتی کیاگیاہے۔واضح رہے محکمہ تعلیم کیچ کے نان ٹیچنگ اسٹاف کی ایک تا15گریڈ کی بھرتیاں ضلعی کمیٹی کی نگرانی میں گزشتہ مہینے کرائے گئے تھے۔خلیل کٹورنے کہاہے کہ محکمہ تعلیم کیچ کے نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھرتی میں سابق ایکٹنگ ڈی ای اوکیچ اورسابق اے ڈی ای او تربت سٹی نے اپنے فیملی ممبران اوررشتہ داروں کو بھرتی کئے ہیں،جبکہ متعدد پوسٹوں پر پانچ تا 15لاکھ روپے رشوت لیکربھرتیاں کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اشتہارکے مطابق بھرتی یونین کونسل کی بنیاد پر ہونے تھے مگردیگر یونین کونسل کے لوگوں کو دوسرے یونین کونسل کی پوسٹوں پر بھرتی کیا گیاہے،ایک میل کو فیمیل اسکول میں چپراسی کی پوسٹ پر تعینات کیا گیاہے،معزوروں کے کوٹہ پر معزورامیدواروں کے بجائے اپنے صحت مند عزیزاوررشتہ داروں کو بھرتی کیا گیاہے، اس عمل سے نہ صرف میرٹ پامال کیا گیا بلکہ سیاسی جماعتوں کی مسلسل احتجاج کے باوجود صوبائی حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا اورنہ ہی تعیناتیاں کینسل کی گئیں مجبورا انصاف کیلئے عدالت میں رجوع کیا ہے کیونکہ ان پوسٹوں پر غریبوں کا حق ہے۔

غریب اوراہل امیدواروں کیساتھ بھونڈا مزاق برداشت نہیں کیا جائیگااسلئے صوبائی حکومت اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرکے عدالت میں اپنی غلطی کااعتراف کرکے غیر جانبدارکمیٹی کے ذریعے دوبارہ ٹسٹ وانٹرویو لینے کااعلان کرے۔

عدالت نے چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری تعلیم بلوچستان، ڈائریکٹرایجوکیشن سکولز،ڈپٹی کمشنرکیچ،سابق ڈی ای او اخترایاز،اے ڈی ای او اکبرعلی اکبر اور دیگرفریقین نوٹسز جاری کردیئے جبکہ کیس کی اگلے سماعت 16اپریل کو ہوگی۔